کوئٹہ (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف عوامی اعتماد کھوچکے ہیں، انہیں قوم کو جواب دینا ہوگا کہ انکے کن کن ممالک میں بزنس انٹرسٹ موجود ہیں۔ جندال پاکستان آیا اور کل بھوشن کی پھانسی کی سزا معطل ہوگئی۔ نوازشریف جیسے لیڈر حکمران ہوں تو وہ پورا سسٹم کرپٹ کردیتے ہیں۔ بلوچستان کی حق تلفی ہورہی ہے، پاکستان سے سالانہ ایک ہزار ارب روپے کرپشن کے ذریعے ملک سے باہر بھیجے جا رہے ہیں۔ نوازشریف پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے نوجوانوں کو مت چھیڑیں، ہماری پہلے سے دھرنوں کی پریکٹس ہے، انشاء اللہ اگلی باری تحریک انصاف کی ہے، بلوچستان کے لوگوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ نڈر اور بہادر ہیں۔ یہ بات انہوں ایوب سٹیڈیم میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی کمپنیوں کی حکومت ہے، وفاقی حکومت شریف کمپنی لمیٹڈ، سندھ میں زرداری خاندان کی کمپنی، بلوچستان میں اچکزئی کے بھائیوں کی کمپنی، خیبر پی کے میں اسفند یار ولی اور مولانا فضل الرحمن کے بھائیوں کی کمپنیاں بنی ہوئی ہیں۔ یہ سب کمپنیاں ملک کا پیسہ چوری کرکے باہر بھیج رہی ہیں۔ دوبئی میں گزشتہ 4 سال کے دوران 800 ارب روپے کی پراپرٹی کیسے خریدی گئی، یہاں کا پیسہ پانامہ کی کمپنیوں میں چھپایا گیا اور پھر اس سے مے فیئر کے مہنگے فلیٹ خریدے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ پیسہ ملک پر خرچ ہوتا تو یہاں نوجوانوں کو نوکریاں ملتیں، سکول ہوتے، بلوچستان میں بھی بڑے پیمانے پر کرپشن کا بازار گرم ہے۔ ایک طرف وفاق فنڈز کھا رہا ہے تو دوسری جانب حکومتی شخصیات مشتاق رئیسانی جیسے سیکرٹریوں کے ساتھ ملکر سوا 2 ارب روپے منی لانڈرنگ کررہے ہیں۔ اگر نوازشریف کا ترقیاتی پلان جاپان اور جرمنی جیسے ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا تو وہ بھی 10 سال کے اندر اندر تباہ و برباد ہوجاتے۔ پینے کے پانی کا مسئلہ ہے، نہ تعلیمی ادارے ہیں اور نہ نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع، بلوچستان کے لوگوں کو سب سے زیادہ لوٹا جا رہا ہے، ہمیں ڈرایا گیا کہ یہاں پر خطرہ ہے، خود کش حملہ آوروں کی تصاویر سڑکوں پر لگائی گئیں لیکن جب ایک قوم خوف کا بت توڑ دے تو کوئی خطرہ نہیں رہتا۔ انہوں نے کہا کہ کل بھوشن یادیو مان گیا کہ وہ ’’را‘‘ کا ایجنٹ ہے اور بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا تھا کراچی میں سیاسی جماعت کے ساتھ ملکر ’’را‘‘ کے منصوبوں کو تکمیل تک پہنچا رہا تھا لیکن بھارت اسکی سزائے موت کے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں گیا اور سٹے لے لیا، میں نواز شریف سے یہ سوال کرتا ہوں کہ کیا پاکستان کا کوئی جاسوس بھارت میں پکڑا جاتا تو بھارت عالمی عدالت کا انتظار کرتا یا اسے پھانسی پر لٹکا دیتا، یقیناً بھارت اپنی سزا پر عمل کرتا، نوازشریف نیوز لیکس کے بعد آپکی جو بھی سرگرمیاں ہیں وہ قوم کو معلوم ہوچکی ہیں۔ پاک فوج کیخلاف منفی پروپیگنڈا اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کی خبریں وزیراعظم ہاؤس سے نکلیں، پاک فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پانامہ کیس پر بنائی گئی جے آئی ٹی سے مطالبہ کریں گے کہ وہ نواز شریف اور انکے بچوں کے بھارت سمیت تمام ممالک میں جو بزنس انٹرسٹ ہیں انکی تحقیقات کرے۔ نوازشریف نے ایف آئی اے کے ذریعے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے نوجوانوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی ہے، میں انہیں تنبہیہ کرتا ہوں کہ ہمیں ہاتھ نہ لگاؤ ورنہ ہم احتجاج کریں گے اور ہماری ٹیم بھی تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اگر حکومت ملی تو ہم یہاں کی پولیس کے نظام کو خیبرپی کے نظام میں ڈھالیں گے۔ کچھی کینال کی تعمیر سے 9 لاکھ ایکڑ رقبہ زیر کاشت آئیگا، ایم پی اے، ایم این اے سے فنڈز لیکر بلدیاتی اداروں کو دیئے جائیں۔ عمران نے کہا کہ اقتدار میں آکر بڑے بڑے کرپٹ لوگوں کا احتساب کیا جائے گا ہم ایسا نیب تشکیل دیں گے جو وزیراعظم سے لیکر نیچے تک سب کا احتسا ب کریگا نواز شریف جیسا وزیراعظم پٹواری سے لیکر تھانے دار تک کو کرپٹ کردیتا ہے جب صادق اور امین لیڈر آتا ہے وہ معاشرے کو ایماندار اور تبدیل کردیتا ہے۔شاندار استقبال پر آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں ایک لمیٹڈ کمپنی ایسٹ انڈیا کمپنی نے برصغیر پر قبضہ کیا۔ انگریز نے یہاں کا پیسہ اپنے ملک بھیجا برصغیر غریب برطانیہ امیر ہو گیا۔ اسی طرح کی ایک لمیٹڈ کمپنی شریف خاندان کی ہے اور دیگر خاندانوں کی کمپنیاں بھی ہیں۔ ان کی کمپنیاں امیر اور قوم غریب ہوتی جا رہی ہے۔ عوام ٹیکس دیتے ہیں، اقتدار میں آنے والے لوگ کھاتے ہیں۔ ٹیکس کا پیسہ حکومت کے پاس جاتا ہے، اقتدار والے عوام کا پیسہ چوری کر لیتے ہیں۔ سرکار میں آئے، عوام کا پیسہ چور ی کر لیا، یہ کرپشن ہے، کسی کو پتہ ہے کتنا پیسہ چوری ہو کر باہر جاتا ہے۔ ایسٹ انڈیا کمپنی اس لئے کامیاب ہوئی کہ کمپنی کو یہاں غدار ملے۔ حکمران بھی ایسٹ انڈیا کمپنی والا کام کر رہے ہیں۔ جے آئی ٹی تحقیقات کرنے نواز شریف اور اہل خانہ کے ملک سے باہر کیا بزنس ہیں۔ نواز شریف آپ صرف اپنے مفاد کیلئے کھڑے ہیں، نواز شریف سن لیں، میڈیا یا سوشل میڈیا کی آزادی کو نقصان پہنچایا تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے۔ ہم کسی صورت لوگوں کی آواز دبانے نہیں دیں گے۔ نواز شریف نے ایف آئی اے کے ذریعے سوشل میڈیا پر پابندی لگائی اور لوگوں کی آواز بند کی گئی تو سڑکوں پر نکلیں گے۔ ہم کسی صورت لوگوں کی آواز دبانے نہیں دیں گے۔ نواز شریف نے ایف آئی اے کے ذریعے سوشل میڈیا پر پابندی لگائی اور لوگوں کی آواز بند کی گئی تو سڑکوں پر نکلیں گے۔ اللہ نے ہمیں موقع دیا تو بلوچستان کی پولیس کو بھی خیبر پی کے کے جیسی پولیس بنائیں گے۔ وزیر اعظم کرپٹ ہوتا ہے تو ن یچے پٹواری اور تھاندیار سمیت سب کو کرپٹ کر دیتا ہے۔ جب نواز شریف جیسا وزیر اعظم آتا ہے تو پورا معاشرہ تباہ کر دیا ہے۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشتاق رئیسانی کے گھر سے 76کروڑ برآمد ہوئے۔ بلوچستان کو لوٹنے کے لئے تخت رائے ونڈ سے لوگ یہاں بھیجے جاتے ہیں۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج بنارسی ٹھگ کی بات کرنا چاہتا ہوں۔ پاکستان کی ترقی، معیشت اور خوشحالی سے بلوچستان ہے، نواز شریف قوم کو گوادر کے نام پر دھوکہ دے رہے ہیں۔ نواز شریف کے سیاسی دن پورے ہو چکے ہیں، ن لیگ کا سیاسی جنازہ جلد نکلے گا۔ رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ بلوچستان 70سال سے محرومی کا شکار رہا ہے۔ ہماری حکومت میں بلوچستان کے وسائل بلوچستان میں خرچ کئے جائیں گے۔شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا لوگ سمجھتے ہیں پاکستان کا مستقبل کس کے ہاتھ میں محفوظ ہے۔ فاٹا کو خیبر پی کے میں ضم کرنے کی بات کرو۔ اگر نہیں کر سکتے تو مستعفیٰ ہو جائو، عمران خان بلوچستان کے حقوق پر کسی کو ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے۔