پشاور (بیورو رپورٹ) خےبر پختونخوا اسمبلی مےں خواتےن کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر اپوزےشن ارکان آپس مےں تقسےم ہوگئے ،کورم کی نشاندہی کے بعد خواتےن کے ساتھ اےوان سے باہر صرف پاکستان مسلم لےگ (ن) کے ممبران نے ساتھ دےا جبکہ جمعےت علماءاسلام (ف) اور اے اےن پی ساتھ دےنے سے انکار ی رہے‘ گزشتہ روز صوبائی اسمبلی مےں پاکستان مسلم لےگ (ن) کی خاتون رکن صوبیہ خان نے کورم کی نشاندہی پر جمعےت علماءاسلام کے رکن اسمبلی محمود بیٹنی اور سےد مفتی جانان نے کہا کہ اےوان مےں کورم کو اےک سازش کے تحت توڑا جارہا ہے اگر ممبران اسمبلی کارروائی مےں سنجےدہ نہےں ہیں تو وہ اےوان مےں نہ آئیں ہم صوبائی اسمبلی مےں صوبے کے مسائل کے حوالے سے اہم بزنس لاتے ہےں اور کچھ ارکان کورم کی نشاندہی کرکے کورم توڑنے کے لئے ممبران کو زبردستی اےوان سے باہر کرکے کارروائی کو روک لےتے ہےں اسمبلی کارروائی ختم ہونے کے بعد جمعےت علماءاسلام کے رکن اسمبلی سےد مفتی جانان اپنی ہی پارٹی کی خاتون رکن اسمبلی عظمیٰ خان پر برس پڑے اور ان کو اےوان مےں پارٹی ممبران کی مشاورت کے بغےر کورم توڑے اور واک آﺅٹ کرنے پر کھری کھری سنائی جس پر عظمیٰ خان نے کہا کہ روزانہ جب اپوزےشن کے ارکان واک آﺅٹ اور کورم کی نشاندہی کرتے ہیں تو تمام خواتےن ساتھ دےتی ہےں مگر جب خواتےن کی جانب سے واک آ¶ٹ اور کورم کی نشاندہی کی جا تی ہے تو اپنی ہی پارٹی کے مرد ممبران ان کا ساتھ تک نہےں دےتے آج ہم اپوزےشن خواتےن نے دکھا دےا کہ خواتےن کے بغےر اےوان کی کارروائی نہےں چل سکتی۔
اپوزےشن تقسےم
خےبر پی کے اسمبلی مےں خواتےن کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر اپوزےشن ارکان تقسےم
May 20, 2017