دوحہ (سپورٹس ڈیسک )قطر میں ورلڈ کپ 2022 سے دو ہزار دن قبل دنیا کے پہلے ایئرکنڈیشند سٹیڈیم کا افتتاح کردیا گیا جو قطر میں ہونیوالے ورلڈ کپ کا پہلا مکمل وینیو ہے۔سٹیڈیم میں 40ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جہاں یہ ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل راؤنڈ تک کے میچز کی میزبانی کریگا۔خلیفہ انٹرنیشنل سٹیڈیم میں اعلیٰ معیاری کولنگ ٹیکنالوجی کی تنصیب کی گئی ہے جس کیساتھ ہی یہ دنیا کا پہلا مکمل طور پر ایئرکنڈیشنڈ سٹیڈیم بن گیا ہے۔سٹیڈیم تکمیل کے ساتھ ہی ملک کے سب سے بڑے ڈومیسٹک کپ مقابلے ’امیر کپ فائنل‘ کی میزبانی کریگا۔یہ سٹیڈیم 1976 میں پہلی مرتبہ تعمیر کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے اب تک اس کی دو مرتبہ وسیع پیمانے پر تزئین و آرائش کے ساتھ ساتھ توسیع کی گئی ہے۔سٹیڈیم میں 40ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جہاں یہ ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل راؤنڈ تک کے میچز کی میزبانی کریگا۔سٹیڈیم میں نصب جدید کولنگ سسٹم شائقین کو خوشگوار ماحول فراہم کریگا اور 23ڈگری سینٹی گریڈ پر درجہ حرارت کو برقرار رکھے گا۔اس سسٹم کو بنانے والے ماہرین کا ماننا ہے کہ روئے زمین پر ایسا کوئی بھی مقامی نہیں جہاں کھلی فضا میں ایئر کنڈیشنڈ سٹیڈیم بنایا گیا ہو اور یہ عام سسٹم کے مقابلے 40 فیصد کم بجلی استعمال کریگا۔قطر میں سخت گرم موسم کے پیش نظر ورلڈ کپ کا انعقاد جون اور جولائی کے بجائے نومبر اور دسمبر کے مہینوں میں کیا جائیگا۔یہ وہی سٹیڈیم ہے جہاں 1992 میں قطر نے اپنی فٹبال کی تاریخ کی اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے 1992 کا گلف کپ جیتا تھا جبکہ اسی گراؤنڈ پر سعودی عرب نے ایران کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔سٹیڈیم کی تزئین و آرائش اور ازسرنو تعمیر پر کم و بیش 90ملین ڈالر خرچ کیے ہیں جہاں ورلڈ کپ مقابلوں کیلئے میدان اور ٹریننگ گراؤنڈ کی تعمیر پر 10ارب ڈالر کی خطیر رقم خرچ کریگا۔ورلڈ کپ 2022 کی قطر انتظامی کمیٹی کے آفیشل نے دعویٰ کیا کہ ورلڈ کپ میں 13 لاکھ سے زائد افراد قطر کا رخ کریں گے جہاں ملک کی اپنی آبادی تقریباً 26 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔ 2014 ورلڈ کپ میں 10 لاکھ سے زائد افراد نے ایونٹ کے میچز سے لطف اندوز ہونے کیلئے برازیل کا رخ کیا تھا۔