بیجنگ (اے این این) چین نے مقامی وسائل کی مدد سے تیار کیے جانے والے اپنے ایک جنگی ہیلی کاپٹر کی نمائش کی ہے جس کا مقصد جدید ٹیکنالوجی کے حصول کی اپنی خواہشات کا اظہار اور اسے منافع بخش برآمد بنانا ہے۔چین کے پاس دنیا کی سب سے بڑی فوج ہے جسے جدید بنانے کے لیے وہ اربوں ڈالر صرف کررہا ہے جس میں پرانے ہتھیاروں اور سازو سامان کی جگہ اعلی اور جدید آلات کی فراہمی اور دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق حربی مہارتوں کی تربیت شامل ہے۔چین کا نیا ہیلی کاپٹر زی 19 ای سرکاری شعبے کے ایک کار خانے ہاربن ایئر کرافٹ انڈسٹری میں تیار کیا گیا ہے اور اس کی پہلی اڑان بھی اسی شہر کی فضاﺅں میں ہوئی جسے سرکاری ٹیلی وژن پر دکھایا گیا۔چین کے سرکاری خبررساں ادارے سنہوا نے کہا یہ جدید ترین سٹائل کا دو نشستوں والا مسلح ہیلی کاپٹر ہے اور یہ ملک کا پہلا ایسا ہیلی کاپٹر ہے جسے برآمدی نقطہ نظر سے تیار کیا گیا ہے اور اسے حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق اسے جنگی محاذوں پر زمینی دستوں کی مدد اور پیچیدہ جنگوں میں مختلف کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ یہ اندھیرے میں بھی بخوبی کام کرتا ہے۔زی 19ای کا اصل مقصد ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو ہدف بنانا ہے۔ بہت نیچی پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اپنے کیبن کے مخصوص ڈیزائن کی وجہ سے اس کے دونوں پائلٹ باہر کا منظر واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں۔ جنگی ہیلی کاپٹر کے بارے رپورٹ نشر ہونے پر پاکستان اور چین کے روایتی حریف بھارت کے رونگھٹے کھڑے ہو گئے ہیں۔
چین میں ٹینکوں ، بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنانے والے جدید جنگی ہیلی کاپٹر کی نمائش: بھارت کے رونگٹے کھڑے ہوگئے
May 20, 2017