اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) قومی سلامتی کمیٹی نے مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں پاکستان کے اصولی م¶قف اور مختلف عالمی فورمز پر اسے اجاگر کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا ایک ہفتے کے اندر دوسرا اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال‘ وزیر دفاع و خارجہ خرم دستگیر خان‘ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل‘ چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی زبیر محمود حیات‘ بری‘ بحری اور فضائی افواج کے سربراہوں‘ ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگر اعلیٰ سول اور ملٹری حکام نے شرکت کی۔ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمشن سرتاج عزیز اور وزارت امور کشمیر اور گلگت و بلتستان نے کمیٹی کو آزاد جموں و کشمیر اور گلگت و بلتستان میں اصلاحات کی تجاویز کے بارے میں بتایا۔ کمیٹی نے ان تجاویز کا جموں و کشمیر اور گلگت و بلتستان کے عوام کے احساسات سے مطابقت کے تناظر میں جائزہ لیا اور ان پر اتفاق رائے ظاہر کیا۔ کمیٹی نے اتفاق کیا ریاست آزاد جموں و کشمیر اور گلگت و بلتستان کی حکومتوں کو زیادہ سے زیادہ انتظامی اور مالیاتی اختیارات تفویض کئے جائیں۔ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت و بلتستان کی کونسلز کو مشاورتی باڈیز کے طور پر برقرار رکھا جائے۔ گلگت و بلتستان کو 5 سال کا ٹیکس ہالیڈے دیا جائے تاکہ خطے میں ترقی کے لئے مناسب ترغیبات میسر آ سکیں اور اسے پاکستان کے دیگر علاقوں کے مساوی لایا جا سکے۔ کمیٹی نے قبائلی علاقے (فاٹا) کے صوبہ کے پی کے میں انضمام کے سوال پر غور کیا۔ وزیراعظم نے کمیٹی کو بتایا پارلیمنٹ کے اندر مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما¶ں کے ساتھ ان کی مشاورت ہوئی جس سے ظاہر ہوتا ہے فاٹا کو خیبر پی کے کےساتھ مدغم کرنے پر وسیع اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ کمیٹی نے تمام پہلو¶ں کے تفصیلی جائزہ کے بعد اس بات کی توثیق کر دی فاٹا کو کے پی کے کے تمام انتظامی اور عدالتی ادارہ جاتی سٹرکچر اور قوانین کے اطلاق کے ساتھ صوبے میں مدغم کر دیا جائے گا۔ کمیٹی نے تمام متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی پارلیمنٹ کی تمام پارٹیوں کی مشاورت کے ساتھ فاٹا کے خیبر پی کے میں انضمام کے آئینی‘ قانونی اور انتظامی لوازمات کو طے کیا جائے۔کمیٹی نے فاٹا کی ترقی کے لئے آئندہ 10 سال کے لئے اضافی فنڈز فراہم کرنے کی بھی توثیق کر دی۔ ان فنڈز کے استعمال کی مانیٹرنگ ہو گی اور یہ رقم خیبر پی کے کے کسی دوسرے علاقے میں استعمال نہیں کی جائے گی۔ وزارت داخلہ کی طرف سے قومی سلامتی کمیٹی کو ان اقدامات کی تفصیل بتائی گئی جو ملک میں سیاحوں اور کاروباری افراد کو ”ویزا رجیم“ میں نرمی کے لئے اٹھائے گئے ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی تجاویز کو مزید بہتر بنانے کے بعد کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں غور کے لئے پیش کیا جائے۔ وزارت خارجہ کی طرف سے کمیٹی کو علاقائی اور عالمی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں بریف کیا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے عزم ظاہر کیا پاکستان خطے اور اس سے باہر امن اور سلامتی میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طویل تھا۔ اجلاس کے دوران افطار اور نماز مغرب کے لئے وقفہ کیا گیا اور اس کے بعد اجلاس کا دوسرا دور منعقد ہوا۔ اجلاس کے حوالے سے الیکٹرانک میڈیا پر قیاس آرائیاں چلتی رہیں جبکہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والا سرکاری اعلامیہ ان سے قطعی مختلف تھا۔ صباح نیوز کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی بلااشتعال فائرنگ کے واقعات کی سخت مذمت کی اور ورکنگ باونڈری وایل او سی پر بلااشتعال بھارتی فائرنگ سے معصوم شہریوں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ اجلاس میں سکیورٹی فورسز پر حملوں کی بھی مذمت کی گئی اور کرنل سہیل عابد و دیگر اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا گیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے فاٹا کے خیبر پی کے میں انضمام کے فیصلے کی توثیق کردی۔ اجلاس میں فاٹا اصلاحات اور فاٹا انضمام کے معاملے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے پارلیمانی لیڈرز کے ساتھ ہونے والی مشاورت سے آگاہ کیا اور کہا اکثر سیاسی جماعتوں نے فاٹا کے خیبر پی کے میں انضمام پر اتفاق کیا ہے۔ خیبر پی کے میں فاٹا کے انضمام پر وسیع البنیاد اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے فاٹا کے جلد خیبر پی کے میں انضمام پر زور دیا۔ کمیٹی نے کہا پاکستان خطے سمیت دنیا بھر میں سلامتی و استحکام کیلئے کردار ادا کرتا رہے گا۔ عالمی فورم پر پاکستان کا کشمیر اور فلسطین پر اصولی موقف تسلی بخش ہے۔ سرتاج عزیز نے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اصلاحاتی تجاویز پر بریفنگ دی۔ کمیٹی نے اصلاحاتی تجاویز پر تفصیلی غور کیا۔ اجلاس میں دہشت گردوں کو سرمائے کی فراہمی روکنے پر بھی بریفنگ دی گئی۔ قبل ازیں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے حوالے سے ٹیرر فنانسنگ روکنے کے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا ایف اے ٹی ایف معاملے پر پاکستان موثر قانون سازی اور اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے۔ اجلاس میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات، مشرقی و مغربی سرحدی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ بھارت کی سرحدی خلاف ورزیوں سمیت خطے کی مجموعی سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی بلااشتعال فائرنگ کے واقعات کی سخت مذمت کی اور ایل او سی پر بلااشتعال بھارتی فائرنگ، معصوم شہریوں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ اجلاس میں داخلی و سرحدی سکیورٹی کی صورتحال، حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر غور کیا گیا۔ دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیوں اور آپریشن ردالفساد کے نتائج کا بھی جائزہ لیا گیا۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق اجلاس میں ملک کی سلامتی کی صورتحال‘ کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ آپریشن ردالفساد میں پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ملک میں جاری حالیہ دہشت گردی کی لہر پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ملک بھر میں جاری سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی