اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) مقبوضہ کشمیر میں 330 میگاواٹ پن بجلی کے متنازعہ بھارتی کشن گنگا ڈیم کی تعمیر کے خلاف پاکستان کا اعلٰی سطحی وفد واشنگٹن روانہ ہو گیا ہے ۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان اشترا اوصاف کی زیر قیادت وفد عالمی بینک سے عالمی ثالثی عدالت قائم کرنے کا مطالبہ کرے گا جبکہ غیر جانبدار ماہر نمائندے کا تقرر قبول نہ کرنے بارے تحفظات سے بھی آگاہ کیا جائے گا ۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے 330 میگاواٹ پن بجلی کے متنازعہ کشن گنگا ڈیم کا افتتاح کیا گیا ۔ تو عین اسی وقت جوابی حکمت عملی کے طور پر پاکستان کا اعلٰی سطحی وفد واشنگٹن روانہ ہو گیا ۔ اٹارنی جنرل اشترااوصاف کی سربراہی میں سیکرٹری پانی و بجلی ، انڈس واٹر کمشنر آف پاکستان اور دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیاءڈاکٹر محمد فیصل پر مشتمل وفد آئندہ ایک دو روز میں عالمی بینک سے ملاقات کر کے یہ باور کرانے کی کوشش کرے گا کہ کشن گنگا ڈیم ایک متنازعہ ڈیم ہے لہذا عالمی بینک ٹریٹی کے مطابق عالمی ثالثی عدالت قائم کرے جبکہ غیر جانبدار ماہر نمائندے کے تقرر کے بارے میں پاکستان کے تحفظات سے بھی آگاہ کرے گا ۔
متنازعہ ڈیم