لاہور (نمائندہ سپورٹس ) پاکستان فٹ بال ٹیم کے برازیلین کوچ ہوزے انتونیو نوگیرا نے کہا کہ پاکستانی فٹبال کے معاملات جس انداز سے چلتے آئے ہیں ان کیلئے یہ ذمہ داری بڑا چیلنج ہے جس کیلئے تیار ہوں۔ چیلنج قبول کرنے والا شخص ہوں۔ کھیل تین سال سے رکا ہواہے میری اولین ترجیح ملک میں فٹبال کو دوبارہ منظم کرنا ہے تاکہ ضائع ہونےوالے وقت کا ازالہ ہو سکے۔پاکستانی فٹبالرز پر بہت کام ہونا ہے۔ کوشش ہو گی اگلے سال تک عالمی رینکنگ میں بہتری آئے ۔ پاکستانی فٹبالرز کا سب سے بڑا مسئلہ فزیکل فٹنس کا ہے اس کے علاوہ تکنیک بھی ایک اہم مسئلہ ہے اس جانب توجہ دینی ہو گی۔ سیاست اور فٹبال ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہمیں فٹبال کی بہتری کیلئے سوچنا چاہیے۔پاکستان ٹیم کے سابق کپتان محمد عیسیٰ نے کہا کہ سیاست نے تین سال ضائع کر دیے۔ا فٹبالرز کا جو نقصان ہوا ہے وہ پانچ سال میں بھی پورا نہیں کیا جا سکتا ‘ باصلاحیت نوجوان کھلاڑیوں کی عمریں ضائع ہو گئیں۔
کئی اداروں نے اپنی فٹبال ٹیمیں ہی ختم کر دیں۔واپڈا سے تعلق رکھنے والے محمد احمد پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ اس بات پر بہت خوش ہیں کہ برازیلین کوچ کے آنے سے نہ صرف انہیں ٹریننگ کے بہتر مواقع میسر آ سکیں گے بلکہ وہ ایک بار پھر انٹرنیشنل سطح پر کھیلنے کے قابل ہو سکیں گے۔مجھے تو وہی خوشی محسوس ہو رہی ہے جیسے میں نے پہلی بار پاکستان کلر حاصل کیا ہو۔ آپ اندازہ نہیں لگا سکتے کہ پچھلے تین سال ہم کھلاڑیوں کے لیے کتنے کٹھن گزرے ہیں۔ نوجوان کھلاڑی مکمل طور پر ضائع ہو گئے۔ اب نئے سرے سے محنت کرنی پڑے گی۔ تجربہ کار کھلاڑیوں کو ملک سے باہر جا کر کھیلنے کے مواقع ملیں گے تو انھیں دیکھ کر نوجوان فٹبالرز میں بھی زیادہ محنت کا جذبہ پیدا ہو گا۔