خلیج میں پیداہونیوالی صورتحال کا ہدف سعودی عرب ہے:طاہراشرفی

May 20, 2019

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امت مسلمہ کی بقاء اور سلامتی امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد میں ہے، خلیج میں پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال کا اصل ہدف سعودی عرب حرمین شریفین ہے، اسلامی ممالک میں فرقہ وارانہ بنیادوں پر دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی بند ہونی چاہیے، سعودی عرب کو دھمکیاں دینے والے یاد رکھیں کہ امت مسلمہ ارض حرمین شریفین کے دفاع،سلامتی اور استحکام کیلئے سب کچھ قربان کر دے گی، سعودی عرب کا ایران کے خلاف جنگ نہ کرنے اور سعودی عرب کی سلامتی، استحکام کا دفاع کرنے کا اعلان درست سمت قدم ہے، پاکستان اور سعودی عرب میں دہشت گردی کا مقصد کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت سے روکنا ہے، یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد و المدارس پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے تحفظ ارض الحرمین الشریفین والاقصیٰ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر مولانا اسید الرحمن سعید، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا سعد اللہ لدھیانوی، مولانا وقاص، مولانا محبوب الرحمن، علامہ طاہر الحسن، حمزہ طاہر، مولانا اسد اللہ فاروقاور دیگر نے بھی خطاب کیا، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ گذشتہ بیس سالوں میں مستحکم اسلامی ممالک کو تباہ کیا گیا، پاکستان اور سعودی عرب میں فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے کی سازشیں کی گئیں، جن کو ناکام بنا دیا گیا، عالم کفر ایک پلاننگ کے تحت مستحکم اسلامی ممالک کو کمزور کر کیاسرائیل کو مضبوط کرنا چاہتا ہے، خلیج کی موجودہ صورتحال اور سعودی عرب میں ہونے والی دہشت گردی کا مقصد حرمین شریفین کے امن استحکام کو تباہ کرنے کی سازش ہے، جسے امت مسلمہ ناکام بنا دے گی، انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ بنیادوں پر قائم دہشت گرد اور انتہاء پسند تنظیمیں امت مسلمہ کی دشمن ہیں، انتہاء پسند اور دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی بند ہونی چاہیے، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کو ایسے ممالک کے خلاف اقدامات کرنے چاہئیں جو دہشت گرد گروہوں اور ملیشیائوں کی مدد کرتے ہیں۔

مزیدخبریں