امریکہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی طرح ایک وارمین تباہ ہوجائے گا: ایران

تہران ، ریاض (این این آئی، آئی این پی، اے پی پی )ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ ان کے ملک کی اس وقت امریکہ اور اسلامی جمہوریہ کے دشمنوں کے ساتھ سراغرسانی کی مکمل جنگ جاری ہے۔ امریکہ تو ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی طرح صرف ایک وار کی مار ہے۔ ایک بیان میں کہا کہ ہماری امریکہ اور اسلامی جمہوریہ کے دشمنوں کے ساتھ بیک وقت نفسیاتی جنگ ، سائبر کارروائیاں، سفارتی اور فوجی محاذ وں پر کارروائیاں جاری ہیں۔اس کے علاوہ خوف وہراس پھیلانے کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکی اس وقت سخت خطرے سے دوچار ہیں۔امریکا اپنی طاقت کھو چکا ہے، وہ زبوں حال ہے۔اس کی کہانی بھی ورلڈ ٹریڈ سنٹر ایسی ہے جو صرف ایک حملے ہی میں دھڑام سے نیچے آگرا تھا۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے خطے میں نئی جنگ چھڑ جانے کے امکان کو مسترد کر دیا۔دورہ چین کے اختتام پر ایرانی سرکاری میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران جنگ کی مخالفت کرتا ہے اور کوئی بھی یہ گمان نہیں کر سکتا کہ ایران پر حملہ ہوسکتا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ جنگ نہیں ہوگی اور نہ ہی ہم جنگ کے حق میں ہیں۔امریکی سینٹ کے رکن اور ری پبلیکن رہ نما مائیکل ماکول نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجیوں اور شہریوں کے اغواء کی منصوبہ بندی کی ہے اور اس حوالے سے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔سعودی عرب کے وزیر مملکت عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت خطے کے امن اور استحکام کے لئے کام نہیں کر رہی ہے۔ان کا ملک خطے میں جنگ نہیں چاہتا، تاہم دوسرے فریق نے اگر جنگ کی راہ اختیار کی تو سعودی عرب اس جارحیت کا مصمم ادارے اور بھرپور طاقت سے جواب دے گا۔انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ خطے کے دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر چلے۔گیند اب ایران کے کورٹ میں ہے وہ اپنی قسمت کا فیصلہ کرلے، جنگ روکنے کی کوشش کریں گے۔ ادھر ایرانی صدر نے کہا ہے کہ ایرانی قوم کبھی بھی منہ زوروں کے سامنے تسلیم خم نہیں ہوئی، ایرانی قوم مذاکرات اور منطق پر یقین رکھتی ہے، ایران کو مذاکرات کی میز پر لا نے کا دعویٰ کرنیوالے جھوٹ بولتے ہیں۔ ایرانی قوم دشمن کی جارحیت اور منہ زوری کے مقابلے میں کسی بھی طور سر تسلیم خم نہیں کرے گی کہا کہ ایرانی قوم اپنے عزم و ارادے سے امریکہ کو شکست دے گی۔سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے خطے کی تازہ صورت حال کے تناظر اور خلیج کو درپیش خطرات کے تدارک کے لیے خلیج تعاون کونسل اور عرب لیگ کا 30 مئی کو اجلاس طلب کرلیا۔شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی عرب اور امارات پرحملوں کے واقعات اور آئندہ کے لیے خلیجی ملکوں پر جارحیت کی روک تھام کے لیے 30 مئی کو خلیجی اور عرب سربراہ کانفرنسیں منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرب ممالک کے سربراہان کومکتوب ارسال کر دیئے ۔مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے سعودی عرب کے ساتھ مضبوط تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ موجودہ درپیش چیلنجز میں دونوں ممالک کے درمیان قریبی رابطے کی ضرورت ہے تاکہ علاقائی سلامتی اورا ستحکام کو لاحق خطرات سے نمٹا جاسکے۔وہ قاہرہ میں تعیّنات سعودی سفیر اسامہ بن احمد نقلی سے گفتگو کررہے تھے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...