پاسداران انقلاب کی ’’ بے حیائی ‘‘ پھیلانے پر تین زیر زمین ماڈل ایجنسیوں کے خلاف چھاپا مار کارروائیاں

ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب نے ’’ بے حیائی ‘‘ پھیلانے پر تین زیر زمین ماڈل ایجنسیوں کے خلاف چھاپا مار کارروائیاں کی ہیں۔اس نے ان تینوں کمپنیوں اور ان کے ماڈلوں پر ملک میں نافذ العمل اسلامی ضابطہ ٔلباس کی خلاف ورزی کا الزام عاید کیا ہے۔ ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی فارس کے مطابق وسطی شہر اراک میں سپاہِ پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل محسن کریمی نے کہا ہے کہ ان تینوں ایجنسیوں کے عملہ کو بے حیائی پھیلانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے ۔وہ سوشل میڈیا پر ماڈلوں کی نیم عریاں تصاویر کی تشہیر کررہے تھے۔ ایرانی حکام آئے دن شہروں میں خفیہ طور پر منعقد ہونے والے فیشن شوز اور پروگرام کے خلاف چھاپا مار کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔وہ ملک کے اسلامی حجاب کے قواعد وضوابط کے برعکس مغربی طرز کے ملبوسات کی آن لائن تصویری نمائش کرنے والی ایجنسیوں کے خلاف بھی کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔ محسن کریمی نے ضابطۂ لباس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ ’’ جو لوگ بھی اقدار کی بے توقیری کرتے اور یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ سائبر سپیس میں جو چاہیں کرتے رہیں گے،انھیں جان لینا چاہیے کہ جلد یا بدیر قانون کے ہاتھ ان تک پہنچ جائیں گے‘‘۔تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ اخلاق باختگی کے فروغ کے الزام میں کل کتنے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایرانی حکام ایک طویل عرصے سے خبردار کرتے چلے آرہے ہیں کہ تفریح ، سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے ذریعے مغرب اور بالخصوص امریکی ثقافت کے اثرات سے اسلامی اور انقلابی اقدار کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن