اکرم درانی ، زرداری کی پولٹیکل سیکرٹری رخسانہ بنگش کیخلاف نیب انکوائری کی منظوری

اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب و پراسیکیوٹر اکائونٹیبلٹی نیب، ڈی جی آپریشن نیب ڈی جی راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں۔ جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ تمام انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جو کہ حتمی نہیں۔ نیب قانون کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کرنے کے بعد مزید کارروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں وزارت خارجہ کے افسران، اہلکاران کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ملزمان پر جکارتہ میں پاکستان ایمبیسی کی عمارت اختیارات کا ناجائز استعمال اور قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فروخت کرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ قومی احساب بیوور کے ایگزیکو بورڈ کے اجلاس میں تین انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی جن میں عارف ابراہیم سینئر جوائنٹ سیکرٹری وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ، اکرم خان درانی سابق وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس‘ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے افسران اہلکاران جاب ٹیسٹنگ سروس کی انتظامیہ اور دیگر کیخلاف دو علیحدہ انویسٹی گیشنز شامل ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 3 انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں عمر منظور s/o رخسانہ بنگش سابق قومی اسمبلی اور پولیٹیکل سیکرٹری سابق صدر آصف علی زرداری وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے افسران اہلکاران اور دیگر اور سید اختر حسین رضوی سابق سیکرٹری ورکس گلگت بلتستان اور دیگر کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں وزارت برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے افسران اہلکاران اور دیگر کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائری کا نیب راولپنڈی کو قانون کے مطابق مزید جائزہ لینے کیلئے ریفر بیک کرنے کی منظوری دی گئی قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں احساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت گزشتہ دو سال میں 178 ارب روپے بالواسہ اور بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے خصوصاً ورلڈ اکنامک فورم کی حالیہ رپورٹ میں نیب کی آگاہی اور تدارک کی پالیسی کو سراہا ہے جو نیب کیلئے اعزاز کی بات ہے۔ نیب کے اس وقت 1220 بد عنوانی کے ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباً 943 ارب روپے ہے چیئرمین نیب نے کہا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنے کیلئے عوام کو ان کی نشاندہی اور ریگولیٹرز کو اپنا کردار بروقت ادا کرنا چاہئے اخبارات اور الیکٹراک میڈیا کو بھی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی اشتہاری مہم کی تشہیر کرنے سے پہلے چند ضروری چیزیں جن میں ہاؤسنگ سوسائٹی کیلئے زمین کی موجودگی نے آؤٹ پلان کی منظوری اور این او سی شامل ہے کا جائزہ لینا چاہئے کیونکہ بعض ہاؤسنگ سوسائٹیز مبینہ طور پر صرف کاغذوں پر موجود ہوتی ہے اور انہوں نے متعلقہ ریگولیٹر سے منظوری نہیں لی ہوتی اس کے باوجود پرکشش تشہری مہم کے ذریعے عوام کی عمربھر کیکمائی لوٹنے کا سبب بنتی ہے چیئرمین نیب نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑھال انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منقی انجام تک پہنچائی جائیں اور تمام انویسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکوٹرز پوری تیاری ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق معزز عدالتوں میں نیب کے مقدمات کی پیروی کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جا سکے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...