حکومتی انتظامات ناکافی، کاشتکار شور مچاتے رہ گئے، ٹڈی دل فصلیں چاٹ گئی

May 20, 2020

ملتان (خبر نگار خصوصی‘ نمائندوں سے )ٹڈی دل ملتان کے نواحی علاقوں میں تباہی مچانے اور شہر میں خوف وہراس پیدا کرنے کے بعد لودھراں خانیوال بہاولپور کی طرف چلی گئی ہے تاہم ہیڈ محمد والا کی طرف سے ٹڈی دل کے جھنڈ کے ملتان پر حملہ کرنے کے خطرات موجود ہیں کیونکہ رنگ پور روڈ اور دیگر علاقے اس کی افزائش نسل کے لیے موزوں ہیں جس پر خاص توجہ نہیں دی جا رہی جبکہ ٹڈی دل کے جھنڈ نے ملتان شہر سے گزرنے کے بعد جلال پور پیر والا میں فصلوں پر حملہ آ ور ہوئی۔ تحصیل جلالپور پیر والہ (بہادرپور) کے 20 سے زائد مواضعات میں ٹڈی دل (مکڑی) نے ابو سعید، بیلے والہ، کنہوں، بہادرپور، ڈیپال، موتھا، بیٹواہی کے علاوہ دیگر علاقوں میں تباہی مچا دی۔ کپاس، گھاس اور دوسری فصلیں بالکل چاٹ گئی غریب کسان تھال، ڈھول بجاتے رہے آگ جلا کر دھواں کرکے شور مچا تے رہے مگر لاکھوںکی تعداد میں ٹڈی دل کے جھنڈ سب کچھ منٹوں میں کھا گئے -دو جھنڈوں کی شکل میں ٹڈی دل دریائے ستلج سے بھاولپور اور رحیم یار خان کی طرف چلی گئی ۔غریب کسان روتے رہے اور شور مچا تے رہے۔ ان کے بچے اور خواتین گھروں سے نکل آئے اور اپنی فصلوں کو بچانے کیلئے شور مچا تے رہے۔ملک محمد عارف رہنما ایپکا ڈویژن ملتان، ملک اقبال ممبر، محمد حفیط، ملک محمد نواز، محمد زاہد، محمد سلیم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سروے کرواکر غریب کسانوں کو نقصان کا ازالہ کیا جائے جبکہ حکومت کی جانب سے بھی ٹدی دل سے نمٹنے کیلئے کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے گئے ہیں ۔ کسان پہلے ہی فصلیں اچھی نہ ہو نے کی وجہ سے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ کسانوں نے حکومت سے فوری طور پر معاوضہ کا مطالبہ کیا ہے۔جلال پور پیروالا میں کئی ایکڑ پر کاشتہ مرچ کی فصل زیادہ متاثر ہوئی۔ ٹڈی دل کا مسئلہ پاکستان سمیت دنیا کے 26 ممالک کو درپیش ہے۔ پچھلے برس سعودیہ اور یمن میں بارشوں کی وجہ سے ایران کے راستے یہ کیڑا پاکستان میں داخل ہوا۔ پاک آرمی،محکمہ زراعت پنجاب، پی ڈی ایم اے،ضلعی انتظامیہ پر مشتمل ٹیموں کے تحت مشترکہ کنٹرول آپریشن تا حال جاری ہے۔محکمہ زراعت کی بروقت کارروائیوں سے ٹڈی دل کے حملہ سے پنجاب میں فصلوں کوزیادہ نقصان نہیں پہنچا۔اب تک مجموعی طور پر 37لاکھ ہیکٹیرز رقبہ کی سرویلنس مکمل کی جاچکی ہے اور 1لاکھ33ہزار ہیکٹیرز رقبے پر44 ہزار لٹر سے زائد پیسٹی سائیڈز کا سپرے کیا جاچکا ہے اور ابھی 90 ہزار لٹر سے زائد پیسٹی سائیڈز کا سٹاک موجود ہے یہ بات وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔دنیاپور سے نامہ نگار کے مطابق گزشتہ روز ٹڈی دل نے چکوک 16۔ ایم 24 .ایم ،319 ،321 ،325،ڈبلیوبی اور موضع گمبول سمیت تحصیل بھر کے علاقوں میں حملہ کردیا حملے کی شدت اتنی تھی کے ٹڈی دل کے غول کی وجہ سے آسمان پر سیاہ بادل کی طرح اندھیرا چھا گیا ٹڈی دل نے کپاس کی فصل جو حال میں کاشت کی گئی تھی فصل کو بھی آناََفاناََچٹ کرکے تباہ کردیا ادھر کاشتکاروں نے ٹڈی دل کے ممکنہ حملہ کے پیش نظر حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر محکمہ زراعت اور ضلعی انتظامیہ کی نا اہلی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب سے نوٹس لیکر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی اور کسانوں کے نقصان کے ازالے کامطالبہ کیا ہے۔ اڈا217فتح پورسے نامہ نگارکے مطابق ٹڈی ڈل کے جھنڈوں کا گذشتہ پندرہ دنوں سے کروڑ لعل عیسن کی حدود میں ڈیرے۔فصلات،سایہ دار و پھل دار درختوں اور چارہ جات کو کہیں جزوی نقصان اور کہیں چٹ کر گئی۔ یو سی93ایم ایل کے مواضعات میں دوسری بار آمدہوئی۔واضح رہے کہ فصلات و باغات پر بیماریوں ،حشرات ،سنڈیوں،وائرس کے حملوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔قطب پورسے نامہ نگارکے مطابق قطب پور اور نواحی چکوک اور موضعات قادر پور،چک نمبر335ڈبلیو بی،336ڈبلیو بی،موضع بلیل و دیگر میں ٹڈی دل نے حملہ کر کے کپاس،مکئی اور گنے کی سینکڑوں ایکٹر رقبے پر کھڑی فصلیںاجاڑ دیں۔کاشتکاروں خواجہ سلیمان تونسوی،ایوب دوتھڑ،شیخ لطیف،محمود احمد دوتھڑ،سردار ساجد ڈوگر،رانا عمران،محبوب ڈوگر،نواب ڈوگر و دیگر نے کہا کہ حکومت اور محکمہ ذراعت کی نا اہلی کی وجہ سے سینکڑوں ایکٹر کاشتہ فصلیںتباہ ہو گئی ہیں۔ہارون آبادسے نامہ نگارکے مطابق ہارون آباد میں ٹڈی دل کے لشکر نے وسیع تر علاقے پر دوبارہ حملہ کردیا ہے ، دو کلو میٹر چوڑے اور 12کلو میٹر لمبائی پر مشتمل ٹڈی دل کا لشکر گگو منڈی اور چشتیاں سے ہوتا ہوا ہارون آباد کے نواحی علاقہ شہید چوک ، 28تھری آر ، 42تھری آر ، 114سکس آر ،139سکس آر سمیت دیگر علاقہ جات میں داخل ہوا اور وسیع تر علاقہ میں پھیل چکا ہے ، جس سے کپاس کی فصل سمیت دیگر فصلوں کا کافی نقصان پہنچا نا شروع کردیا ہے ۔ چنی گوٹھ سے نامہ نگار کے مطابق موضع فرید آباد، واہی بھوجہ، اتیرا اور چک واہنی میں ٹڈی دل کا شدید حملہ ہوا جس سے کپاس، چارا اور آم کے باغات کو شدید نقصان پہنچانے کے بعد آگے نکل گئی۔ اس سلسلے میں زراعت آفیسر چنی گوٹھ طارق سعید نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ مذکورہ علاقوں سے ہوتی ہوئی ٹڈی دل چولستان کی طرف چلی گئی ہے اور یہاں پر قیام نہیں کیا۔ انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ اس کے لئے کاشتکار ٹین بجائیں۔جلال پورپیروالہ سے نامہ نگار کے مطابق ٹڈی دل نے جلال پور کے مختلف علاقوں بہادرپور،. نوراجہ بھٹہ،موضع بوہڑ، صبرا، کنہوں اور چکوک میں فصلوں پر حملہ کردیا. کاشتکار مختلف چیزوں کی آوازوں سے انہیں بھگانے کی کوشش کرتے رہے. تاہم ٹڈی دل نے کھیتوں میں کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا۔ لیاقت پور سے نامہ نگارکے مطابق چک نمبر54ڈی این بی ،پل نمبر4چک51عباسیہ،چکوک 47،48،49،50عباسیہ تحصیل لیاقت پور کے علاوہ چنی گوٹھ سے ملحقہ چک واہمی پر ٹڈیوں کے لشکر نے بادل کی صورت اختیار کرلی۔بتایاگیا ہے کہ چک واہنی میں ٹڈیوں نے فصلو ں اور درختوںکو بڑی تعداد میں نقصان پہنچایا ہے۔جبکہ اب ٹڈی دل کا رخ چکو عباسیہ سے چولستان اور فیروزہ کی طرف ہے۔لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت برتن اور ڈھول بجا کر ٹڈیوں کو اڑانے کی کوششیں شروع کررکھی ہیں۔محکمہ زراعت یا انتظامیہ کی طرف سے تاحال کوئی انسدادی قدم نہیں اٹھایا۔ جلہ آرائیں سے نامہ نگار کے مطابق لودھراں کی تحصیل دنیاپور کہروڑپکا اور لودھراں کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل نے حملہ کردیا جس سے کپاس ،سورج مکھی،گھاس اور دیگر سینکٹروں ایکٹر پر کاشت کی گئی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے فوری ملتان سے پلنجری اور دیگر سامان منگوا کر محکمہ زراعت اورمقامی کاشتکاروں کی مدد سے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے اسپرے بھی کیا ہے جبکہ ڈھول بجاکر ٹڈی دل کو سوموار کے روز بھگانے میں کامیاب ہوگئی ڈپٹی کمشنر عمران قریشی نے کہا کہ میں خود فیلڈ میں تھا ٹڈی دل جس بھی فصل پر بیٹھی اس کو مکمل طور پر تباہ کردیا ہے کاشتکار و ں کے نقصان کاتخمینہ لگانے کے لیے محکمہ زراعت اور ریونیو کو حکم جاری کردیاجس کے بعد کاشتکاروں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا ۔

مزیدخبریں