لیبیا کی فوج کا عید سے قبل فائر بندی کے منصوبے کا اعلان

May 20, 2020 | 12:40

ویب ڈیسک

لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان احمد المسماری کا کہنا ہے کہ ان کی فورسز نے یک طرفہ طور پر فائر بندی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد ماہ رمضان کے اختتام پر خون ریزی سے گریز کرنا ہے۔فوج نے لڑائی کے تمام محاذوں پر طرابلس سے 2 سے 3 کلو میٹر دور ہو جانے کا فیصلہ کیا ہے ، تا کہ ماہ رمضان کے اختتام پر اور عید الفطر کے دوران دارالحکومت کے شہریوں کو آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت مل سکے۔المسماری کا مزید کہنا تھا کہ فائر بندی کا اعلان ابھی منصوبے کی صورت میں ہے اور اس پر عمل درامد سے قبل وفاق حکومت کے جواب کا انتظار ہے۔دوسری جانب لیبیا کی فوج کے انتظامی شعبے کے اہم ذمے دار بریگیڈیر جنرل خالد المحجوب نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ لڑائی کے محاذوں سے دوری اختیار کرنے کا مقصد شہریوں کو عید کی تیاری کے واسطے نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ فائر بندی کے منصوبے کا اطلاق فائز السراج کی وفاق حکومت کی موافقت پر منحصر ہے۔یاد رہے کہ لیبیا کی قومی فوج نے اس سے قبل منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ میڈیا کی بعض رپورٹوں میں زیر گردش خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ ان رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ لیبیا کی فوج طرابلس کے محاذوں سے اپنی فورسز کو واپس بلا رہی ہے۔ فوج کا کہنا تھا کہ حالیہ اقدام محض از سر نو تعینات کی کارروائی ہے۔پیر کے روز حکومتی فورسز نے دارالحکومت طرابلس کے مغرب میں تونس کی سرحد کے نزدیک واقع الوطیہ ایئر بیس پر کنٹرول کا اعلان کیا تھا۔ فوج کے مطابق یہ پیش قدمی معرکے میں لڑائی کا توازن اس کے حق میں کر دے گی۔واضح رہے کہ وفاق حکومت کی فورسز کئی ہفتوں سے مذکورہ ایئربیس پر قبضے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اس نے ترکی کی جانب سے فراہم کردہ ڈرون طیاروں کے ذریعے حملوں کو بھی بڑھا دیا ہے۔

مزیدخبریں