عالمی ادارہ صحت (WHO) نے کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی ممالک کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اب تک دنیا بھر میں اس وبائی مرض کا شکار ہو کر 3.2 لاکھ سے زیادہ افراد اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسوس کا کہنا ہے کہ تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے توجہ اس وبا کا مقابلہ کرنے اور لوگوں کی جانیں بچانے پر مرکوز ہو گی۔انہوں نے یہ بات ورلڈ ہیلتھ سوسائٹی کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر منگل کی شام کہی۔اسی طرح گیبریسوس نے منصفانہ صورت میں مناسب قیمتوں پر ویکسین کے حصول کی ضرورت پر بھی زور دیا۔گیبریسوس کا مزید کہنا تھا کہ اس وائرس نے ہمیں یہ یاد دہانی کرائی ہے کہ باہمی اختلافات کے باجود ہم ایک انسانی جنس ہیں اور ہماری قوت ساتھ مل کر کام کرنے سے پروان چڑھتی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے نزدیک آنے والے دن دشوار اور تاریکی کی حامل ہو سکتے ہیں لیکن انہوں نے واضح کیا کہ "علم کے ذریعے ہم مل کر ان پر قابو پالیں گے".یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے ایک تاریخی اجلاس کے اختتام پر تنظیم کے تمام 194 رکن ممالک نے متقفہ طور پر ایک قرار داد منظور کی تھی۔ یہ قرار داد کوویڈ 19 کی وبا کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر "آزادانہ جائزے" کا مطالبہ کرتی ہے۔اس قرار داد کا منصوبہ 130 ممالک کی جانب سے رواں سال ورلڈ ہیلتھ سوسائٹی کے 73 ویں اجلاس کی کارروائی کے اختتام پر پیش کیا گیا۔ یہ اجلاس کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب ورچوئل طریقے سے منعقد کیا گیا۔
سوسائٹی کے 73 ویں اجلاس میں شریک رکن ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق رائے کا اظہار کیا کہ مستقبل میں اس وبا کی ویکسین "منصفانہ طور سے مناسب قیمتوں" پر حاصل کیے جانے کی ضرورت ہے۔