پشاور ( بیورو رپورٹ +نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سارے مافیا اکٹھے ہوکر مجھ سے این آر او لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ مافیا این آر او لینے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ پشاور میں صنعتی ورکرز کے لئے رہائشی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں این آر او نہیں دوں گا۔ انہیں قانون کے نیچے لاؤں گا۔ ریاست مدینہ دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب تھا۔ جب بھی قوم نبیؐ کے راستے پر چلتی ہے تو بہت ترقی کرجاتی ہے۔ پاکستان کے بارے میں کسی نے سمجھایا ہی نہیں۔ ماضی میں کسی نے بھی مزدور طبقے کیلئے نہیں سوچا۔ بڑوں کیلئے این آر او اور غریب جیلوں میں جارہے ہیں۔ موجودہ حکومت شہریوں کی فلاح وبہبود کیلئے کوشاں ہے۔ 2023 کے بعد ہمارے 5سال پورے ہونے پر صحت کا انقلاب آئے گا۔ کرونا کی موجودہ لہر فلیٹ ہو چکی، احتیاط جاری رکھی تو سیاحت سمیت سب شعبے کھل جائیں گے۔ ہم نے اگلے الیکشن کا نہیں بلکہ قوم کے مستقبل کے لیے سوچا ہے۔ اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لے لی ہے۔ پانچ سال بعد دیکھنا چاہتا ہوں کہ کمزور طبقے کو ہم نے کیسے اوپر اٹھایا ہے۔ عام آدمی کو گھر بنانے کیلئے اب بینک قرضے دیں گے۔ ایک آدمی جتنا گھر کا کرایہ دیتا ہے اتنی اس کی بینک کی قسط ہونی چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی بالادستی پہلا اصول ہے، امیر اورغریب کیلئے الگ الگ قانون سے پاکستان تباہ ہوا، ملک سے بھاگنے والے زیادہ دیر نہیں بچیں گے۔ ان کو واپس لے کر آئیں گے۔ لندن بیٹھے مافیاز کو بھی جلد پاکستان لائیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں کمشن بنانے کے لیے ڈیم کی بجائے بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے گئے۔ مہنگے منصوبوں سے بجلی خریدیں یا نہ خریدیں، ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔ ماضی کی حکومتوں نے جلد بازی میں معاہدے کرکے آئی پی پیز سے پیسے کھائے۔ جس قیمت پر بجلی بن رہی ہے اس سے کم قیمت سے فروخت ہورہی ہے۔ 2023ء تک گردشی قرضہ 1455 ارب روپے پر پہنچ جائے گا۔ ہم پاکستان میں پانی سے 50 ہزار میگاواٹ بجلی بنا سکتے ہیں۔ مہمند ڈیم 2025ء میں مکمل ہو جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مافیاز اکٹھے ہوکر بھی این آر او لینے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ پیسے مافیاز اکٹھے ہوکر بچانے کیلئے لندن بھاگنے والے زیادہ دیر نہیں بچیں گے۔ فکر نہ کریں بھگوڑوں کو جلد واپس لائیں گے۔ اب فرار ہونے والوں کو واپس لانے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔ پاکستان میں پانی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی آبادی بہت تیزی کیساتھ بڑھ رہی ہے، آنے والے وقت میں پانی کی کمی درپیش ہو سکتی ہے۔ اس کا حل تو یہ تھا کہ پچاس سال قبل ہی ڈیمز بنا لئے جاتے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ 2028ء تک پاکستان میں مہمند اور بھاشا سمیت دس ڈیمز بنیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے مہمند ڈیم کا دورہ بھی کیا اس موقع پر انہیں ڈیم سے متعلق بریفنگ دی گئی۔