لاہور(نیوزرپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ہنگامی بنیادوں پر صوبے کی رابطہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کرنے کاحکم دیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ سڑکوں کی جلد ازجلد مرمت کی جائے۔ محکمہ تعمیرات و مواصلات کی کارکردگی سے متعلق اجلاس جس میں پنجاب کی شاہراہوں کوبہتر بنانے کے لئے روڈ ایسیس مینجمنٹ سسٹم لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ روڈ ایسیس مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے سڑکو ں کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سڑکوں کا معیار بہتر بنانے کے لئے فاسٹ فالنگ لیزر لیولر استعمال ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے سڑکوں اور عمارتوں کی تعمیر کے لئے جدید تکنیک اپنانے کی ہدایت کی جبکہ محکمہ تعمیرات و مواصلات کی استعداد کار میں اضافے کے لئے سپیشل پراجیکٹ یونٹ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ پنجاب آرکیٹیکچر ڈیپارٹمنٹ میں پروفیشنلز کی کمی پوری کرنے اور محکمہ تعمیرات و مواصلات میں ضروری خالی آسامیوں پر ایڈہاک بھرتیوں کی اصولی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں لاہور رنگ روڈ اتھارٹی کو پنجاب رنگ روڈ اتھارٹی بنانے اور دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چھوٹی سڑکوں پر ہیوی ٹریفک کا داخلہ روکنے کے لئے آگاہی بورڈ لگائے جائیں۔ ایم ایم روڈ کی جلد ازجلد تعمیر کے لئے کارروائی مکمل کی جائے اور سڑکوں اور عمارتوں کی تعمیر کے لئے غیر ضروری بجٹ تخمینے کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ اجلاس میں محکمے کی کارکردگی اور آئندہ کے لائحہ عمل کاجائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ صوبائی وزرائ، مشیران اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقاتیں کیں جبکہ راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ارکان پنجاب اسمبلی نے بھی وزیراعلیٰ سے ملاقات کی۔ حلقوں کے مسائل کے حل کیلئے کئے جانے والے اقدامات،ترقیاتی سکیموں اور فلاح عامہ کے جاری منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ منتخب نمائندوں نے وزیراعلیٰ کو حلقوں کے مسائل سے آگاہ کیا۔ عثمان بزدار نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکیج میں منتخب نمائندوں کی تجاویز کو اہمیت دی گئی ہے اور ہر شہر کو ترقی کے سفر میں شامل کیا گیا ہے۔پنجاب میں ہر فیصلہ مشاورت سے کیا جاتا ہے۔ ارکان اسمبلی کی عزت پر حرف نہیں آنے دیں گے۔ ہم سب وزیراعظم عمران خان کی ٹیم ہیں اور ٹیم ورک کے طور پر عوام کی خدمت کر تے رہیں گے۔ طاقتور مافیا پہلے دن سے تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف سازشوں کے جال بن رہا ہے۔ بدقسمتی سے مافیا کی جڑیں ہر شعبے میں پھیلی ہوئی ہیں اور افسوس کا مقام ہے کہ اپوزیشن کا ٹولہ بھی مافیا کی سرپرستی کر رہا ہے۔ عمران خان کی قیادت میں مافیا کو نکیل ڈالنے کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔ ترقی کے سفر میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے عناصرخودانتشار کا شکار ہوچکے ہیں اور ہر موقع پر ناکامی کے بعد پی ڈی ایم کو منفی سیاست سے توبہ کر لینی چاہیئے۔ سابق ا دوارمیں کرپشن کے ریکار قائم کیے گئے اور منصوبوں میں کک بیکس اورکمیشن کھائے گئے۔ماضی میں کرپشن کے مینار کھڑے کرکے اربوں کی لوٹ مار کی گئی۔سابق حکمرانوں کو اپنے دور میں اربوں روپے کی کرپشن کا حساب دینا پڑے گا۔ وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والوں میں صوبائی وزراء ڈاکٹر یاسمین راشد، سبطین خان، یاسر ہمایوں، ڈاکٹراختر ملک، مشیران آصف محمود، فیصل حیات جبوانہ، ارکان قومی اسمبلی محمد افضل خان ڈھانڈلہ، سید مبین احمد، ارکان صوبائی اسمبلی ملک اسد علی کھوکھر، محمد طارق تارڑ، ملک مختار احمد، نذیر احمد خان، محمد اعجاز حسین، جاوید اختر لنڈ، سلیم سرور جوڑا، میاں محمد اختر حیات، چوہدری لیاقت علی، غضنفر عباس چھینہ، مامون تارڑ، منیب سلطان چیمہ، عامر عنایت شہانی اور شاہدہ احمد شامل تھیں۔وزیراعلیٰ کہا کہ ارکان اسمبلی کی عزت میری عزت ہے۔منتخب نمائندوں کے حلقوں میں ترجیحی بنیادوں پر کام ہوں گے۔الزامات برائے الزامات لگانے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔سازشی عناصر پہلے بھی ناکام رہے اور آئندہ بھی ان کے عزائم کامیاب نہیں ہوں گے۔ ترقی کے مخالفین سوچے سمجھے منصوبے کے تحت زہریلا پراپیگنڈا کر رہے ہیں۔تنقید اور پراپیگنڈے کا جواب ہمیشہ خدمت کی سیاست سے دیا ہے اور دیتے رہیں گے۔پنجاب میں کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی نہ کی ہے، نہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کا دامن صاف ہے۔سابق دور میں ہر روز سورج نیا سکینڈل لے کر طلوع ہوتا تھا۔جہاں بھی بے ضابطگی یا خرابی نظر آئی، فوری کارروائی کی ہے۔ مخالف عناصر صرف این آر او کے متلاشی ہیں جو انہیں وزیراعظم عمران خان کے ہوتے ہوئے کبھی نہیں ملے گا۔ پے در پے ناکامیوں کے بعد پی ڈی ایم کا ٹولہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا سیاسی مستقبل تاریک ہوچکا ہے اور پی ڈی ایم کی فلاپ فلم سیاسی پردہ سکرین پر بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ عثمان بزدار سے چیئرمین پنجاب پبلک سروس کمشن لیفٹیننٹ جنرل (ر) ملک ظفر اقبال نے ملاقات کی۔ چیئرمین پنجاب پبلک سروس کمشن نے وزیراعلیٰ کو ادارے کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2020ء پیش کی۔