اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام امن کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی اسلامی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوے کہا ہے کہ، تنازعات اور تنگ نظری کے اثرات عالمگیر ہوتے ہیں، معاشروں میں پیدا ہونے والے تنازعات ترقی کا عمل روک دیتے ہیں، اختلاف راے کا مطلب لڑائی جھگڑا نہیں، گلوبلایزڈ دنیا میں ایک تنازعہ، متشدد رویہ یا نفرت کا اقدام پوری دنیا کو لپیٹ میں لے لیتا ہے، بھارتی حکومت مسلمانوں کے خلاف تعصب کی پشت پناہی کر رہی ہے، اختلاف راے کا حل تشدد نہیں مکالمہ ہے، امن کا راستہ باہمی برداشت اور تحمل کے بغیر نہیں ملتا۔ادارہ تحقیقات اسلامی اور بین الاقوامی اسلامی ادارہ براے امن کے اشتراک سے منعقدہ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوے احسن اقبال نے کہا کہ عدم برداشت تنازعات کو جنم دیتی ہے، انتہا پسندی اور عدم برداشت تباہی کا راستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تنگ نظری کا رویہ سراسر تباہی ہے، علم و تحقیق اور تجسس کامیابی کی ضمانت ہیں، پرامن بقاے باہمی ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ احسن اقبال نے کہا کہ د ین اسلام میں انسانی جان کا بے پناہ تقدس ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی قیادت اور ادارہ تحقیقات اسلامی کی فروغ امن میں کاوشوں کو بھی سراہا۔ اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے ریکٹر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے کہا کہ وقت آگیا کہ جامعات اب اپنا کردار ادا کریں، جامعات طلبا کو تعمیری سرگرمیوں میں شامل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جامعات کو خود کو معاشرے کی ضروریات کے مطابق بنا کر مسائل کا حل تاش کرنت والے ادارے بن کر سامنے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر کے محققین و سکالرز نے کانفرنس میں حصہ لیا جو کہ خوش آئند بات ہے۔ اس موقع ہر شکریہ ادا کرتے ہوے ڈی جی ادارہ تحقیقات اسلامی ڈاکٹر ضیا الحق نے کہا کہ کا نفرنس کا مقصد نفرت کو ہرانا اور امن قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان کا مقصد امن کو عام کرنا ہے۔انہوں نے کانفرنس کی سرپرستی پر وزیر اعظم شہباز شریف اور انعقاد میں تعاون پر وفاقی وزیر احسن اقبال کا شکریہ ادا کیا۔