امیر حیدر شاہ قتل کیس ، ملزمان کیخلاف دہشگردی دفعات ختم ، سزائے موت برقرار 

کراچی (نیوز رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے کراچی بارکے سابق سیکریٹری امیرحیدر شاہ کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف دہشتگردی کی دفعات ختم کردیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے کالعدم تنظیم کے دو کارندوں اسحاق عرف بوبی اورعاصم کیپری کی اپیل پر کیس کی سماعت کی۔عدالت نے کراچی بار کے سابق سیکریٹری امیر حیدر شاہ کے قتل کیس میں ملزمان کی اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے  ملزمان کی اپیلیں جزوی طورپرمنظورکرلیں۔سندھ ہائی کورٹ نے ملزمان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو قتل میں سنائی گئی سزائے موت برقراررکھی ہے۔ماتحت عدالت نے ملزمان کو دو دو مرتبہ سزائے موت سنائی تھی۔سندھ ہائی کورٹ نے ملزمان پرماتحت عدالت کی جانب سے عائد کیا گیا دو دو لاکھ روپے جرمانہ بھی برقراررکھا ہے۔پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ ملزمان نے 30 اگست 2015 کو حسن اسکوائر پر وکیل امیر حیدر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ ملزمان کے خلاف نیو ٹان تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔پراسیکیوشن کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 22 دسمبر2020 کو سزا سنائی تھی۔واضح رہے کہ مقتول امیرحیدر شاہ سابق جوائنٹ سیکریٹری کراچی بار ایسوسی ایشن تھے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...