کوئٹہ(نوائے وقت رپورٹ)وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ دوستوں کو تحفظات تھے تو ٔگاہ کرتے، تحریک عدم اعتماد سیاست کا حصہ ہے مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے میر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ جس کے خلاف تحریک پیش ہو وہ یہ کہے کہ اسکے پاس نمبر پورے نہیں ہیں۔ گلے شکوے تھے تو اسے پہلے ختم کیا جاتا۔ تحفظات پر کابینہ ارکان کو ہمارے نکالنے سے پہلے ہی نکل جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں عوامی مسائل کو حل کرنا تھا نہ کہ ہم اپنے ہی مسائل میں الجھے رہتے بجٹ قریب ہے عوامی مسائل کو ترجیحات بنانا چاہیئے تھا۔ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والوں میں سے کسی نے اپنے تحفظات سے آگاہ نہیں کیا۔ اگر انکی خواہش ہے کہ وہ اقتدار میں آکر خود بجٹ پیش کریں تو وہ کوشش کر لیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہماری یہ کوشش ہے کہ کسی بھی تحریک کو طاقت کے زور پر نہ جیتا جائے تحریک کامیاب ہوتی ہے یا ناکام ہم بلوچستان کی روایات کے مطابق ساتھ ہی رہینگیانھوں نے کہا کہ ابھی ہماری حکومت شروع ہوئی تھی اس لئے کچھ مسائل تھے۔عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اختلافات کو ختم کرنے کے لئے اپنی ہمت کے مطابق کوشش کی سردار یار محمد رند ہمارے بڑے ہیں ان سے احترام کا رشتہ رہے گا، آج اگر سردار یار محمد رند، جام کمال کے ساتھ ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں۔ ہم نے کبھی وفاق کی سیاست میں حصے دار بننے کی کوشش نہیں کی چاہتے تھے کہ معاملات بلوچستان میں ہی حل ہوں۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اگر کوئی معاہدہ ہوا تھا مرکز میں پی ڈی ایم کو سپورٹ کرنے کا تو جام صاحب نے کیا ہو گا بلوچستان عوامی پارٹی میں جام کمال بھی ہیں اور ہم بھی ہیں میں اس وقت اپنی پارٹی کا پارلیمانی لیڈر ہوں۔