دادوپنگریو/(نامہ نگاران)دادو کی تحصیل جوہی میں زرعی پانی قلت شدت اختیار کرگئی تحصیل جوہی کی نہری پانی پر سیراب ہونے والی ہزاروں ایکٹر پر مشتمل زمینیں پانی نہ ہونے کے باعث بنجر بن گئی پانی کی عدم فراہمی پر آبادگار سڑکوں پر نکل آئے مظاہرین امام علی رستمانی،لطیف جمالی،میہر گاڈھی غلام قادر لغاری اور دیگر کی کی جانب سے بلاول پارک سے داو روڈ تک ریلی نکالی اور دھرنا دیا مظایرین نے پیپلزپارٹی کے منتخب نمائندوں اور محمکہ انہار کے خلاف شدید نعرے بازی کی اس موقع پر مظاہرین نے کہاکہ جوہی بیراج سمیت مختلف نہروں میں عرصے دراز سے پانی نایاب ہے پانی نہ ہونے کے باعث زمینیں بنجر بن گئی ہیں انسان اور پرندے پانی کے گھونٹ کے لیے ترس گئے ہیں متخب نمائندے اور انتظامیہ منظر سے غائب ہیں کوئی پرسان حال نہیں ہے زمین غیرآباد ہونے بھوک اور بدحالی پھیل رہی ہے حکومت سندھ پانی کی فراہمی کو جلد سے یقینی بناکر آبادگاروں بھوکا اور پیاسہ مرنے سے بچائے بصورت دیگرپانی کی قلت کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔پنگریو سے نامہ نگار کے مطابق آبپاشی سب ڈویزن خیرپورگمبو کی سترہ شاخوں میں زرعی اورپینے کے پانی کی قلت برقرارہے جس کے خلاف کاشت کاروں کی جانب سے بھوک ہڑتال شروع کردی گئی کاشت کاروں نے فیاض شاہ راشدی۔طارق محمودآرائیں لطف علی ملکانی۔انورراجپوت۔زاہدعلی گجر کی قیادت میں نواحی شہرملکانی شریف میں لگائے جانے والے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بھوک ہڑتال شروع کردی اس موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بھوک ہڑتالی کاشت کاروں نے کہا کہ آبپاشی سب ڈویزن خیرپورگمبومیں پانی کی قلت کے خاتمے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے جس کی وجہ سے سب ڈویزن کے ہزاروں کاشت کار فصلوں کی بوائی سے محروم ہیں اورعوام پینے کے پانی کے حصول کے لیے ترس رہے ہیں ۔ٹیل کی سترہ شاخوں میں ان کے حصے کاپانی فراہم نہیں کررہے کاشت کاروں نے اس موقع پرآبپاشی حکام کے خلاف نعرے بازی بھی کی اوروزیراعلیٰ سندھ۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اورچیف سیکریٹری سندھ سے نوٹس لینے اورخیرپورگمبو سب ڈویزن میں پانی کی مصنوئی قلت ختم کرنے کامطالبہ کیابھوک ہڑتالی کاشتکاروں نے اعلان کیاکہ ان کی بھوک ہڑتال مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گی ۔