عمرسرفراز چیمہ کی درخواست پر اعتراض ختم، لارجر بنچ تشکیل دینے کی ہدایت

درخواست میں دو اعتراضات واٹس ایپ کاپی اوردائرہ اختیارپراعتراض اٹھایا گیا،وکیل بابراعوان

یہ ڈیموکریٹک فارم آف گورنمنٹ ہے، صدارتی طرزحکومت نہیں،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالت نے سماعت 24مئی تک کیلئے ملتوی کردی

سابق گورنرعمرسرفراز چیمہ کی درخواست پر اعتراض ختم کرکے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے گورنر عہدے سے برطرفی درخواست پر لارجر بنچ تشکیل دینے کی ہدایت کردی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ یہ ڈیموکریٹک فارم آف گورنمنٹ ہے، صدارتی طرزحکومت نہیں۔ جمعہ کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے عمرسرفرازچیمہ کی گورنرعہدے سے برطرفی کیخلاف درخواست پرسماعت کی، عمرسرفرازچیمہ اپنے وکیل بابر اعوان کے ساتھ عدالت پیش ہوئے، بابراعوان نے موقف اپنایا کہ درخواست میں دو اعتراضات واٹس ایپ کاپی اوردائرہ اختیارپراعتراض اٹھایا گیا۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ وفاقی حکومت کی جاری کردہ نوٹیفکیشن ہے جب بابراعوان آپ وزیرقانون تھے اس وقت صدرکے اختیارات بارے طے ہوگیا تھا، وکیل نے کہا کہ صدرکے اختیارات آرٹیکل 101کوبالکل نہیں چھیڑا گیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے یہ ڈیموکریٹک فارم آف گورنمنٹ ہے،صدارتی طرزحکومت نہیں۔ میڈیا سے گفتگومیں سابق گورنر نے تمام غیر آئینی اقدامات کو کالعدم قراردینے کی استدعا کی، عدالت نے درخواست پراعتراضات ختم کرتے ہوئے لارجر بینچ تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 24مئی تک کیلئے ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن