عمران کی جناح ہا¶س حملہ کیس سمیت 4 مقدمات میں 2 جون تک عبوری ضمانت


لاہور (خبرنگار) انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاﺅس حملہ کیس سمیت 3 مقدمات میں 2 جون تک عمران کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔ جج اعجاز بٹر کی عدالت نے عمران خان کو شامل تفتیش ہونے‘ ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ عدالت نے عمران کو حکم دیا کہ آپ نے تفتیش میں رکاوٹ نہیں ڈالنے دینی ہے۔ جس پر عمران خان نے جواب دیا آپ فکر نہ کریں۔ وکیل نے دلائل میں کہا کہ جب یہ افسوسناک واقعہ ہوا تو درخواست گزار گرفتار تھے۔ لاہور ہائیکورٹ میں ظل شاہ کی حادثے میں ہلاکت کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس انوار الحق پنوں نے عمران کی عبوری ضمانت 2 جون تک منظور کرلی۔ عمران خان عدالت میں پیش ہوئے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمشن کی جانب سے نااہلی اور عمران کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کیلئے الیکشن کمشن کی کارروائی کیخلاف دائر درخواستوں پر فریقین کے وکلاءکو دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کر دی۔ آئندہ سماعت یکم جون کو ہوگی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کیس کو کنفیوز نہ کریں، اس کیس کی کارروائی کہیں انڈر چیلنج نہیں ہے۔ اسلام آباد میں کریمنل نوعیت کی کیس میں کارروائی ہورہی ہے، ہم اس کیس کو سنیں گے آپ لوگ دلائل دیں۔ عدالت نے سرکاری وکیل کا اعتراض مسترد کردیا۔ عمران خان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ توشہ خانہ میں نااہلی کے بعد الیکشن کمیشن نے پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کارروائی شروع کررکھی ہے۔ تمام ممبران پارلیمنٹ اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمشن میں جمع کراتے ہیں، کچھ غیر قانونی ہونے پر الیکشن کمشن 120 دن میں سیشن جج کے پاس کمپلینٹ فائل کرسکتا ہے۔ عمران خان نے اپنے اثاثوں اور انکم ٹیکس ریٹرنز تفصیلات باقاعدگی سے جمع کرائیں، الیکشن کمیشن نے کوئی انکوائری نہیں کی، الیکشن کمیشن نے بغیر انکوائری کے مقررہ وقت گزرنے کے بعد کمپلینٹ دائر کی۔ جسٹس شاہد بلال حسن نے ریمارکس دیے کہ حیرت ہے اسلام آباد ہائیکورٹ عمران خان کی درخواست پر فیصلہ کیوں نہیں کررہی ہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دینے شروع کیے جس پر عدالت نے انہیں روکتے ہوئے اپنی باری پر دلائل دینے کا حکم دیا۔
ہائیکورٹ/ دلائل طلب

ای پیپر دی نیشن