کرائے کم ، کھانے پینے کی اشیا سستی کرائی جائیں ،4 برس ضائع نہ کیے جاتے تو دہشت گردی واپس نہیں آتی : شہباز شریف 

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وفاقی کابینہ نے 16 مئی کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق اور راولپنڈی میں انشورنس ٹریبونل قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔ جبکہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات کو فوری طور پر عوام تک پہنچایا جائے۔ وزارت داخلہ اور ضلعی انتظامیہ دیگر اشیاءکی قیمتوں میں کمی کو یقینی بنائیں اور منافع خوروں کے خلاف سختی سے ایکشن لیا جائے۔ ایران سے کم لاگت بجلی کی درآمد سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ترقی و خوشحالی آئے گی۔ روڈ ٹو مکہ منصوبے سے پاکستانی عازمین کو حج کی بہترین سہولیات میسر ہوں گی۔ وزیراعظم نے اجلاس میں کابینہ ارکان کو دورہ ایران پر بریفنگ دی۔ وفاقی کابینہ کے اراکین کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے ان کو پاک۔ ایران سرحد کے دورے کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایرانی صدر کی ذاتی دلچسپی اور وزیراعظم کی ذاتی نگرانی میں ایران سے100 میگا واٹ سستی بجلی کی درآمد کا منصوبہ قلیل مدت میں مکمل ہوا جوکہ عرصہ دراز سے التوا کا شکار تھا، اس منصوبے سے جنوبی بلوچستان خصوصاً گوادر میں بجلی کی ترسیل یقینی بنائی گئی ہے۔ ایرانی صدر نے پاک۔ایران تجارت کے باہمی فروغ میں بھی خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور شمسی توانائی کے شعبوں میں تعاون پر بھی مفید بات چیت ہوئی۔ وزیر خارجہ کی سربراہی میں وفد ایران کا دورہ کرے گا تاکہ ان امور پر ٹھوس پیشرفت ہو۔ دونوں ممالک نے 900 میل طویل سرحد پر سرحد پار دہشت گردی کو روکنے کے لئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور سیکورٹی کے نظام کو مزید بہتر کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ وزیراعظم نے ایرانی صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کی۔ روڈ ٹو مکہ معاہدے کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ اس معاہدے کے تحت اسلام آباد ایئرپورٹ سے 26143 پاکستانی حاجیوں کی امیگریشن کا عمل اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہی ہوگا اور وہ سعودی ایئرپورٹ پر لمبے انتظار سے بچ جائیں گے۔ وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ سعودی حکومت کی معاونت سے آئندہ برس لاہور اور کراچی سے بھی جانے والے عازمین حج کو یہ سہولت مہیا ہوسکے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات کو فوری طور پر عوام تک پہنچایا جائے، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تقریبا 11 فیصد کمی کے تناسب سے کرایوں اور اشیاءضروریہ و خورونوش کی قیمتوں میں کمی یقینی بنائی جائے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے سراج الحق کے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 4 سال کا قیمتی وقت ضائع نہ کیا جاتا تو دہشت گردی واپس نہ آتی۔ اﷲ کا شکر ہے سراج الحق محفوظ رہے‘ ان سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گرد تمام پاکستانیوں کے دشمن ہیں‘ پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف متحد اور یک جان ہے‘ 2018ءمیں جو دہشت گردی ختم ہو گئی تھی پھر پاکستان کو لہو لہو کر رہی ہے۔ دہشت گردی میں اضافہ گزشتہ 4 سال کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہے جسے قوم بھگت رہی ہے‘ دہشت گردی کا خاتمہ اولین قومی ایجنڈا اور ترجیح ہے جسے پورا کیا جائے گا۔ شہباز شریف سے سابق سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے ملاقات کی اور انہیں اپنی کتاب ”تاریخ سے سبق“ پیش کی۔ ایک ٹویٹ میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ مند پشین بارڈر مارکیٹ اورگبد پولان ٹرانسمیشن لائن منصوبوں سے سماجی و اقتصادی ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔ ابراہیم رئیسی کے ساتھ ان کی انتہائی تعمیری اور نتیجہ خیز ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ کےلئے اجتماعی کوششوں کو تیزکرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ ہم نے مستقبل کے تعاون کے روڈ میپ کے لیے تجارت، سرمایہ کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت اور بجلی کے شعبوں کو ترجیحات بنایا ہے۔ دوسری جانب شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان امارات کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو ہرممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امارات کے شاہی خاندان کے رکن اور ابوظہبی پورٹس کے چیئرمین شیخ احمد دلموک المکتوم سے گفتگو میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امارات کے ساتھ مختلف شعبوں بالخصوص تجارت اور سرمایہ کاری میں برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ وزیراعظم نے سرمایہ کاروں کے وفد کی پاکستان کی بندرگاہوں اور شپنگ کی صنعت میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا خیرمقدم کیا۔ شیخ احمد دلموک المکتوم نے کہا کہ پاکستان میں متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری کو وسعت دینے کے مقصد سے ان کا دو ماہ کی قلیل مدت میں پاکستان کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ وزیراعظم نے یقین دلایا کہ متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو ہرممکن حکومتی تعاون فراہم کیا جائے گا۔

 


 

ای پیپر دی نیشن