قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیر اعظم شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کلین چٹ دے دی۔نیب رپورٹ کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے دینے کے پراسس میں بدعنوانی کے کوئی ثبوت نہیں ملے، آشیانہ پراجیکٹ شروع کرتے وقت سرکاری خزانے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور نہ شہباز شریف نے کوئی فوائد حاصل کیے۔نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ شہباز شریف کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے کوئی ثبوت نہیں ملے، آشیانہ سکینڈل میں وزیراعظم کے خلاف بدنیتی کا کوئی پہلو بھی ثابت نہیں ہوتا، کسی پبلک آفس ہولڈر نے کسی قسم کے کوئی فوائد حاصل نہیں کیے، یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ سرکاری خزانے کو نقصان نہیں ہوا۔نیب نے رپورٹ میں بتایا کہ کامران کیانی نے بھی سرکار کے خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا اور نہ فواد حسن فواد نے ٹھیکہ دلوانے کے لیے کوئی رشوت لی، شہباز شریف نے آشیانہ کا ٹھیکہ دینے کا معاملہ قانون کے مطابق اینٹی کرپشن کو بھجوایا تھا۔نیب نے شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر جواب احتساب عدالت لاہور میں جمع کرا دیا اور استدعا کی کہ احتساب عدالت قانون کے مطابق شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر فیصلہ کر دے۔واضح رہے کہ 8 اپریل 2023 کو آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس میں وکیل امجد پرویز نے وزیراعظم شہباز شریف، احد چیمہ اور فواد حسن فواد کی بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں ۔