لاہور(کامرس رپورٹر) آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کی موجودگی میں عوام دوست بجٹ پیش کرنا مشکل ضرورہے مگر نا ممکن نہیں۔ جہاں پاکستان کے مسائل ہیں وہاں پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ وسائل سے بھی نوازاہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ہر آنیوالی حکومت آئی ایم ایف اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے علاوہ ملکی بنکوں سے دھڑا دھڑ قرضے لیتی ہیں اور ان قرضوں پر سود اور اصل زر کی ادائیگی اور اس کے نتیجے میں مہنگائی کا عذاب عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔ اس امر کا اظہار گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں آئی ایم ایف کی شرائط اور عوام دوست بجٹ کیا یہ ممکن ہے؟ کے موضوع پرشوریٰ ہمدرد پاکستان لاہور کا ماہانہ اجلاس میں ماہرین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ہے۔جس میں پروفیسر ڈاکٹر میاں محمد اکرم،عمر ظہیر میر، برگیڈیئر (ر)حامد سعید اختر،انجینئر محمد آصف، برگیڈیئر (ر) اشفاق احمد،میجر خالد نصر، حکیم راحت نسیم سوہدروی، حکیم عمر توصیف، پروفیسر ڈاکٹر پروین اے خان، جمیل بھٹی، رانا امیر احمد خان، ثمر جمیل خان، پروفیسر خالد محمود عطا، احمد حسن، کاشف ادیب جاودانی، راشد حجازی،حکیم حافظ مرغوب احمد ہمدانی، منشا قاضی، ایم آر شاہد، عثمان غنی، آمنہ صدیقی، ثمن عروج و دیگر شرکت کی۔ شرکا نے کہا کہ جب تک ان قرضوں اور سود پر مبنی نظام سے جان نہیں چھڑائی جاتی، شاہ خرچیاں ختم نہیں کی جاتیں۔ عوام کو باعزت روزگار کمانے کے مواقع فراہم نہیں کیے جاتے اس وقت تک قوم اس گرداب میں پھنسی رہے گی۔