گوجرانوالہ ( نمائندہ خصوصی)ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی پراپرٹی برانچ کے افسران مبینہ طور پر کرپشن کی تمام حدیں عبور کر گئے، منتھلیاں نہ دینے والے انسپکٹرز کے تبادلے ، ڈائریکٹر ایکسائز کیخلاف رشوت لینے سے متعلق گمنام درخواستوں نے سارا’’کچا چٹھا ‘‘کھول کر رکھ دیا ۔ گمنام سٹاف نے وزیر اعلی پنجاب ، چیف سیکرٹری ،ڈی جی ایکسائز اور اینٹی کرپشن حکام کو ڈائریکٹر ایکسائز صوبیا مالک کیخلاف تین درخواستیں ارسال کی ہیں ،ان درخواستوں میں ڈائریکٹر ایکسائز کیخلاف الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ پراپرٹی انسپکٹرز کو دھمکی دیکر مبینہ طور پر لاکھوں روپے کی ڈیمانڈ کرتی ہیں بصورت دیگرسرکل تبدیل کردیا جاتا ہے۔ ہر انسپکٹر تین لاکھ روپے دیکر اپنے موجودہ سرکل میں کام جاری رکھ سکتا ہے ۔ ڈائریکٹر ایکسائز کا خاوند بھی انسپکٹرز کو گھر بلا کر من مرضی کے سرکل کیلئے ڈیل کرتا ہے۔ڈائریکٹر ایکسائز پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے منتھلی نہ دینے پر سپریٹنڈنٹ اور سٹینو سمیت ڈائریکٹو ریٹ عملہ کو روڈ چیکنگ اور پراپرٹی ٹیکس کی وصولی پر لگا دیا ۔اس حوالے سے ڈائریکٹر ایکسائز کا موقف جاننے کیلئے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔دوسری جانب ای ٹی او رفیق سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ درخواست گزار سے میری معمولی ناراضگی ہوئی تھی وہ معاملہ ختم ہو گیا ہے اور ڈائریکٹر ایکسائز کو پیسے دینے سے متعلق میں نے کسی کو نہیں کہا یہ الزامات جھوٹے ہیں ، ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اس سارے معاملہ کی اعلی سطحی انکوائری ہو تو کرپشن کی مزید داستانیں سامنے آ ئیں گی ۔