اسلام آباد+ پشاور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ بیورو رپورٹ) حکومت خیبر پی کے کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف اور وزیرخوراک ظاہر شاہ نے اتوار کو کے پی کے ہائوس اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ وزیر خوراک نے کہا کہ اس سال حکومت خیبر پی کے درآمد شدہ گندم نہیں خریدے گی اور اب تک 14 لاکھ میٹرک ٹن گندم ایپ میں رجسٹر ہو چکی ہے۔22 سینٹرز میں گندم کی خریداری کی جا رہی ہے۔ خریداری کے عمل کو انتہائی شفاف بنایا گیا۔ اب تک 27 ہزار 3 سو میٹرک ٹن گندم خرید چکے ہیں۔ اس موقع پر خیبر پختونخوا کے وزیرِ خوراک ظاہر شاہ طورو نے مزید کہا کہ ہم مقامی کسانوں سے 6 لاکھ ٹن گندم خرید رہے ہیں۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی، 40 کلو گندم کا ریٹ 3900 روپے رکھا ہے۔ ہم پنجاب کے کسانوں سے بھی گندم خرید رہے ہیں۔ وزیر خوراک نے بتایا کہ خیبر پی کے حکومت نے مقامی کسانوں سے گندم کی خریداری کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے صوبے کو 12 ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔ وزیرِ خوراک خیبر پی کے نے کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے بعد صوبے میں 120 گرام کی روٹی 15 روپے اور240 گرام کی روٹی 30 میں روپے کردی ہے۔ مشیر اطلاعات خیبر پی کے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیرستان میں مکان پر کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا، گھر کے اندرکچھ بارودی مواد تھا جس کی وجہ سے دھماکا ہوا۔ صوبے کا بجٹ عوامی توقعات کے مطابق ہو گا، خیبر پختونخوا میں مہنگائی میں کمی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تصادم نہیں بلکہ اپنے حق کی بات کر رہے ہیں، وفاق پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہا ہے، وفاق ہمارا بجلی سے متعلق مطالبہ پورا کرے، ہمیں بجلی چور کہا جا رہا ہے ایسی باتیں برداشت نہیں۔