لاہور(نوائے وقت رپورٹ)اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان کے سربراہ اور مرکزی جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا ہے کہ سودی نظام ملکی معیشت کی تباہی و بربادی کا دوسرا نام ہے۔ یہ اللّٰہ اور رسول سے کھلی جنگ ہے جس کا خاتمہ کئے بغیر ملک و قوم کو کمر توڑ مہنگائی اور خوفناک قرضوں سے کسی صورت چھٹکارہ نہیں مل سکتا۔ وہ آج جامعہ عمر بن عبد العزیز گلبرگ میں مختلف مکاتبِ کے علمائو مشائخ کے انسدادِ سود کے موضوع پر ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔اجلاس میں مولانا شعیب الرحمٰن قاسمی، پروفیسر فیاض احمد سلفی، مولانا سید عاشق حسین شاہ، مولانا عبدالستار نیازی، پیر سید ولی اللّٰہ شاہ بخاری، مولانا ضیاء الرحمن فاروقی، میاں محمد اصغر، مولانا محمد عبداللّٰہ مدنی، مولانا حافظ ذوالقرنین اور قاری محمد صہیب بھی موجود تھے۔ علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ ملکی معیشت اور اقتصادیات کے ساتھ ظلم کی انتہا ہے کہ ملک کی تمام آمدن سے بھی سینکڑوں ارب زیادہ قرضوں پر سود ادا کیا جارہا ہے اور یہ سود ہر سال ہزاروں ارب اور زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اور مذہبی جماعتوں، علماء ومشائخ کے علاوہ اب تو IMF نے بھی خطرہ کی گھنٹی بجا دی ہے کہ اس طرح یہ نظام نہیں چل سکتا اور پاکستان کے عیاش اور فضول خرچ حکمران جب تک اپنے بیجا اخراجات میں کمی نہیں لاتے اور سادگی اختیار نہیں کرتے اور مزید سے مزید ٹیکس لگا کر سارا بوجھ عوام ڈالتے جائیں گے۔