اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ اگر پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوتا ہے تو وہ ترقی پذیر ممالک کی امنگوں، مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں امن کیلئے کام کرنے کے ساتھ ساتھ غیر ملکی افواج کے زیر تسلط قوموں کے حق خودارادیت کو فروغ دے گا۔ یہ بات انہوں نے امریکہ میں مقیم پاکستانی طلبہ کی تنظیم (پی ایس اے) کے ساتھ ویڈیو لنک گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2025-26ء کی مدت کے لئے سلامتی کونسل کی 10 غیر مستقل نشستوں میں سے پانچ کے لئے انتخابات 6 جون کو ہوں گے۔ پاکستان کو 55 رکنی ایشین گروپ کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15 رکنی کونسل کے انتخاب سے پاکستان پر بہت سی ذمہ داریاں عائد ہوں گی۔ کشمیر، افغانستان اور انسداد دہشت گردی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے قائدانہ کردار اور متعدد عالمی چیلنجز کا سامنا بھی کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں کشمیریوں کو حق خودارادیت کے حصول کے لیے راستہ فراہم کرتی ہیں، بھارتی حکومت کی کوئی چال بازی اس تنازعے کی بین الاقوامی حیثیت تبدیل نہیں کر سکتی۔ جیسے جیسے بڑی طاقتوں کے درمیان شدید مقابلہ ورلڈ آرڈر کی ایک نئی حقیقت بن گیا ہے، دنیا اپنی یک قطبی حیثیت سے دو قطبی پلس آرڈر کی طرف تیزی سے منتقل ہو رہی ہے۔