نیویارک (این این آئی) ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے پنشن سسٹم کے اصلاحات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر فوری اقدامات نہیں کیے گئے تو یہ لاگت اگلے 10 سالوں میں 100 کھرب تک پہنچ جائے گی۔ جارجیا میں میڈیا بریفنگ کے دوران ایشیائی ترقیاتی بنک کے سینئر ماہر اقتصادیات ایکو ککاوا نے کہا کہ پاکستان میں پنشن کا موجودہ نظام کم شراکت کی شرح کا شکار ہے جس کی وجہ سے یہ طویل عرصے تک چلنے کے لیے پائیدار نہیں ہے۔ پاکستان کی پنشن سسٹم سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شراکت تب ہی پائیدار ہوسکتی ہے جب سب کو یکساں ریلیف فراہم کیا جائے اور یکساں عمر کی آبادی اس میں اپنا حصہ ڈالیں، اس کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو شراکت کے اعتبار سے پبلک سیکٹر کے ساتھ ضم کرنے کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ مالی سال 2024 ء میں قومی پنشن کی لاگت 20 کھرب تک پہنچنے کی توقع ہے اور اگر اس سسٹم میں کسی قسم کی اصلاحات نہیں کی گئی تو یہی لاگت اگلے 10 سالوں میں 100 کھرب تک پہنچ جائے گی۔ یہ لاگت 2002-03 میں 25 ارب تھی جو صرف 20 سالوں میں 15 کھرب سے زائد تک پہنچ گئی۔