کرغزستان: 6 طلبہ زخمی ہوئے، سیاسی جماعت نے پراپیگنڈا کیا: وفاقی وزرا

لاہور+ اسلام آباد ( نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار خصوصی)  نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کرغزستان کیساتھ برادرانہ تعلقات ہیں ، بشکیک واقعہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے،  سیاسی پوائینٹ سکورنگ  کیلئے سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلائی گئیں، صرف پاکستانی نہیں دوسرے ممالک کے سٹوڈینٹس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔  دفترخارجہ کے دو افسروں کو گزشتہ روز بشکیک روانہ کر دیا تھا۔ ہم نے وزیراعظم کی ہدایت پر آج بشکیک جانا تھا لیکن کرغز حکام کی درخواست پر  نہیں گئے، آج مزید 540 پاکستانی طلباء  کرغزستان سے وطن واپس پہنچیں گے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بشکیک میں پیش آنے والا واقعہ بہت افسوسناک ہے، 130 پاکستانی طلباء گزشتہ روز وطن واپس پہنچ چکے ہیں جبکہ آج مزید 540 پاکستانی طلباء کرغزستان سے وطن واپس پہنچیں گے۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ ائیر فورس کی ایک فلائٹ طلباء کو  واپس لینے کے لیے بشکیک جائے گی، 50کے قریب طلباء نے پاکستانی سفارتخانے میں اپنی انٹری کرائی ہے۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ کرغزستان میں پاکستان کے سفیر سے تازہ صورتحال کی مکمل تفصیلات لی ہیں، واقعے میں کل 16 طلباء زخمی ہوئے جن میں 6 پاکستانی بھی شامل ہیں لیکن کرغز حکام نے ان واقعات میں کسی پاکستانی کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔ نائب وزیراعظم نے بتایا کہ کرغز وزیرخارجہ نے انہیں بتایا کہ ان کے ملک کی اپوزیشن حکومت کی پالیسیوں کیخلاف مہم چلاتی ہے اور کہتی ہے کہ غیرملکی طلبا کیوں آتے ہیں، میرا خیال تھا کہ صرف ہمارے ہاں ہی ایسا ہے لیکن شاید دنیا بھر میں اپوزیشن کا یہی وطیرہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں اور امیر مقام وزیراعظم کی ہدایت پر آج کرغستان جا رہے تھے مگر کرغز وزیر خارجہ نے درخواست کی حالات کنٹرول میں ہیں آپ کو آنیکی ضرورت نہیں، افسوس کہ سوشل میڈیا پر گمراہ کن معلومات دی گئیں۔وزیر خارجہ نے بتایا کہ بشکیک میں موجود جو بھی طالبعلم واپس آنا چاہتے ہیں ہم انھیں سہولت دینے کی کوشش کر رہے ہیں،  وزارت خارجہ میں ایمرجنسی یونٹ بحال کر دیا ہے۔ نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کرغز وزیر خارجہ نے طالبات کے ساتھ زیادتی کی خبروں کی سختی کے ساتھ تردیدکی اور مجھے کئی بارحالات قابو میں ہونیکی یقین دہانی کرائی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسحق ڈار نے کہا کہ یہ بد قسمتی ہے کہ ایسے واقعات پر بھی سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت پیدا کی جاتی ہے، لوگوں کو اکسایا جاتا ہے تو کہیں تو حد کا تعین کرنا ہوگا، ہر ملک میں یہ بات ہو رہی ہے اس طرح کے منفی ایجنڈا پھیلانے والوں کے خلاف، یہ صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں، ایسا کیوں ہورہا ہے یہ دیکھنا پڑے گا، مجھے وزیر خارجہ نے کہا کہ جھوٹی خبریں چلائی گئی کہ پاکستانی طلبہ ہلاک ہوئے تو ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔ کرغزستان کے وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ غیر ملکی طلبہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعات پر بریفنگ دی، انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کرغز حکام کے مکمل کنٹرول میں ہے۔غیر ملکی میڈیا اور سوشل نیٹ ورک جعلی اور غلط معلومات پھیلا رہے ہیں،  انہوں نے کہا کہ غلط معلومات سے کرغزستان اور پاکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔علاوہ ازیں  وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کرغزستان واقعہ کو  غلط رنگ دے رہی ہے، بشکیک میں حالات معمول پر آ چکے ہیں، ہلاکتوں کی جعلی تصاویر پھیلانے والے اللہ سے ڈریں، بشکیک میں کوئی پاکستانی طالب علم جاں بحق نہیں ہوا، واقعہ کو غلط رنگ دیا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں یہاں ماڈل ٹاون میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بشکیک تصادم میں پاکستانی طلبہ ان کا ٹارگٹ نہیں تھے۔ لمحہ بہ لمحہ مسلسل صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں، اس وقت پاکستان کے6 طلبا تین مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے مخصوص پروپیگنڈا کیا گیا جس میں بنگلہ دیش کے ایک طالب علم کی تصویر لگا کر اسے پاکستانی ظاہر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعظم نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم نے انہیں بتایا کہ کوئی پاکستانی طالب علم جاں بحق نہیں ہوا اور نہ ہی کسی طالبہ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، اس واقعہ کو غلط رنگ دیا گیا اور والدین سے کہا گیا ان کی بچیوں سے زیادتی ہوئی ہے اور آپ کے بچے جاں بحق ہو گئے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے والے اللہ سے ڈریں۔ عطا تارڑ نے کہا کہ ہر پاکستانی کی حفاظت ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ جو طالب علم پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں ان کے ساتھ مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔ کئی طالب علم پڑھائی کا حرج ہونے کی وجہ سے واپس نہیں آنا چاہتے اگر کوئی واپس آنا چاہتا ہے تو وہ خود کو رجسٹر کروائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ میرا خود طالبعلموں کے ساتھ رابطہ رہا ہے۔  علاوہ ازیں قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کرغزستان میں الہ آباد کی ایک اور طالبہ عائشہ کا وڈیو بیان سامنے آگیا۔نواحی قصبہ گہلن ہٹھاڑ کی رہائشی میڈیکل کی طالبہ طالبہ عائشہ وکیل کا کہنا ہے کہ ہم اپنے کمروں میں محصور ہیں ۔ ضلع قصور سے20  سے25 طلباء و طالبات میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ 180طلباء دوسر پرواز سے وطن پہنچے،
اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر یہ خصوصی طیارہ اتوار کی شام بشکیک کرغزستان کے لئے روانہ ہوا اور رات کو 130 پاکستانی طلباء کو لے کر پاکستان پہنچے گا۔  وزیراعظم نے پاکستانی سفیر کو ہدایت کی کہ کرغزستان میں موجو تمام پاکستانی طلباء  اور ان کے خاندانوں کے ساتھ رابطے میں رہا جائے ، زخمی پاکستانی طلباء کو ترجیحی بنیادوں پر پاکستان لایا جائے، ایسے طلباء جن کے ساتھ ان کے خاندان کے افراد کرغزستان میں مقیم ہیں ان کی وطن واپسی کا انتظام بھی ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے۔پاکستانی سفیر نے وزیراعظم کو کرغز نائب وزیر خارجہ سے ہوئی اپنی ملاقات بارے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کرغز حکومت نے بتایا ہے کہ حالات پر مکمل طور قابو پا لیا گیا ہے، کل رات اور آج تشدد کا کوئی نیا واقعہ نہیں ہوا ، سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، پاکستانی اور دیگر غیر ملکی طلباء بالکل محفوظ ہیں ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ حالات معمول پر آنے کے باوجود اگر کوئی پاکستانی طالب علم وطن واپس چاہتا ہے تو اسے ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کچھ پاکستانی طلباء آج دو کمرشل پروازوں کے ذریعے بھی کرغزستان سے پاکستان پہنچیں گے۔ جبکہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی ہدایت پر ایوانِ صدر نے کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ کرکے پرتشدد صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ایوانِ صدر نے بشکیک میں پاکستانی طلبہ کی حفاظت کے لیے اقدامات لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ طلبہ کی حفاظت اور تعلیم جاری رکھنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ دوسری طرف بشکیک واقعہ کے بعد غیر ملکی طلباء کے واپس چلے جانے پر کرغز وزارت تعلیم نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہ ہے کہ  یونیورسٹیوں کے امتحانات آن لائن لئے جائیں گے ۔ فائنل سمسٹر کے علاوہ تمام طلبا واپس جاسکتے ہیں ، جبکہ ایک سے نو سمسٹر تک امتحانات آن لائن ہوں گے شیڈول کا اعلان ہونے پر واٹس ایپ سے بھیجا جائیگا۔

ای پیپر دی نیشن