ٹک (نامہ نگار )مرزا اختر بیگ ولد مرزا حفیظ بیگ نے تھانہ حضرو میں درخوا ست دی کہ میں محلہ ڈھو ک مرزا دوست محمد شکردرہ کا رہا ئشی ہو ں ، میرے بیٹے مرزا حارث بیگ کی شادی اقراء دختر خلیل سکنہ مرزا حال چیچیاں اٹک سے ہوئی جن کی ایک بیٹی نا یا ب حفیظ بعمر 2 سال بھی ہے ، میرے بیٹے اور بہو کے درمیان کچھ عرصہ قبل گھر یلور بخش تھی جس کی وجہ سے میری بہو اقرار بی بی اپنے والدین کے گھر آئی تھی جس کو راضی کرنے کے معاملات چل رہے تھے ، مور خہ 17 مئی 2024 کو میرے بیٹے کا اپنی بیوی سے فون پر رابطہ ہوا جس نے شام کے وقت میرے بیٹے کو اپنے گھر بلا یا ، میر ابیٹا شام کے وقت منصور بیگ کے ہمراہ اپنے موٹر سائیکل پر چیچیاں حضرو گئے مگر بہت وقت گزرنے پر واپس نہ آئے ، میں اسی سلسلہ میں چیچیاں گیا جب میں بیٹے کے سسرال کے گھر کے قریب ہوٹل پر پہنچا تو منصور بیگ موجود تھا جس نے بتایا کہ میرا بیٹا سرال کے کوارٹر میں گیا ہوا ہے تھوڑی دیر گزرنے کے بعد اچانک میرے بیٹے کے سسرال کے گھر سے لڑائی جھگڑے اور فائر کی آواز آئی جس پر میں منصور بیگ بیٹے کے سرال کے کوارٹر کی طرف بھاگے جب مارکیٹ کے سامنے پہنچے تو دیکھا کہ میرے بیٹے کا سالا شیر علی ، اقراء اور شیر علی کی والدہ عاصمہ سعید گھر سے نکل کر روڈ کی طرف آئے ، شیر علی کے ہاتھ میں پسٹل تھا میرا بیٹا حارث بیگ خون میں لت پت پڑا تھا جس کو چھری اور فائر کے نشانات تشد د لگے ہوئے تھے ، بیٹے کو ہسپتال لے جانے کے لیے گاڑی کا بندوبست کرنے لگا لیکن اسی دوران میرا بیٹا زخمو ں کی تاب نہ لاتے ہوئے فوت ہو گیا جس پر اے ایس آئی رضوا ن احمد نے زیر دفعہ 302 ت پ اور 34 ت پ کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغا ز کر دیا ہے ۔