لاہور ( خبرنگار خصوصی ) مسلم لیگ (ن) اور پنجاب حکومت نے ریفارمڈ جی ایس ٹی کے نفاذ کیلئے ڈونرز کے دباﺅ کو مسترد کرتے ہوئے حکومت پر اپنے مالی معاملات شفاف بنانے، کرپشن اور لوٹ مار کے سدباب کیلئے موثر اقدامات کرنے اور مختلف کارپوریشنز میں اربوں کی لوٹ مار کے مرتکب ذمہ داران کیخلاف کارروائی اور گورننس بہتر بنانے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ ہم ٹیکسیشن کےخلاف نہیں لیکن اگر ٹیکسیشن کے عمل کو صرف عوام پر دباﺅ کیلئے استعمال کیا جائے اور اپنی لوٹ مار اور کرپشن پر نظرثانی نہ ہو تو ہم ایسے عمل کو سپورٹ نہیں کرسکتے۔ معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے مسلم لیگ (ن) اور خود حکومتی اتحادیوں کی جانب سے ریفارمڈ جی ایس ٹی کے عمل پر آنیوالے شدید تحفظات پر ڈونرز کو آگاہ کرتے ہوئے انہیں ممکنہ کوششوں کو بروئے کار لانے کیلئے کہا۔ حال ہی میں ایک برطانوی ادارے کی جانب سے پنجاب حکومت خصوصاً وزیراعلیٰ شہبازشریف کو دی جانیوالی بریفنگ میں ان پر ریفارمڈ جی ایس ٹی کے نفاذ پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ آپ جی ایس ٹی کے اس عمل کو اپوزیشن کی نگاہ سے نہ دیکھیں۔ پنجاب جیسے بڑے صوبہ میں اس عمل سے نہ صرف ٹیکس بڑھیں گے، آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ ٹیکس دہندگان کی دستاویزی شکل بن جائیگی۔ اس سے گورننس بہتر ہوگی بلکہ آمدنی میں اضافہ سے صوبہ میں ترقیاتی عمل تیز ہوگا۔ مالی بحران کے امکانات ختم ہوں گے۔ ڈونرز کا کہنا تھا کہ یہ عمل صرف موجودہ حکومت کیلئے نہیں بلکہ آنیوالی حکومتوں کیلئے بھی معاون بنے گا جس پر وزیراعلیٰ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ہم ٹیکسیشن کے عمل کیخلاف نہیں لیکن یہاں کچھ ایسے ہورہا ہے کہ ٹیکسیشن کا عمل عوام اور تاجروں کیلئے وسیع تر کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب حکومتی سطح خصوصاً حکومتی اداروں اور کارپوریشنز میں اربوں روپے کے گھپلے ہورہے ہیں اور حکومتی ذمہ داران اس خوفناک عمل کے سدباب اور ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی بجائے الٹا انکی سرپرستی کرتے نظر آتے ہیں۔ انہوں نے اس حوالہ سے سٹیل ملز اور پی آئی اے سمیت نیشنل انشورنس کمپنی میں حال ہی میں سامنے آنے والے سکینڈلز کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ سب کچھ کیا ہے۔ ان سب کے ذمہ داران کون تھے؟ کس نے انہیں لگایا تھا؟ انکے سامنے ٹارگٹ کیا تھے؟ انہوں نے کہا کہ یہ طرزعمل اور طریقہ کار گورننس کی تباہی کا باعث تھا۔ عوام کا اعتماد خود حکومتی اداروں پر متزلزل ہوا ہے۔ ایسی صورتحال میں صرف تاجروں اور عوام کو ٹارگٹ کرتے ہوئے ان پر بوجھ لادا جائیگا تو عوام کے اندر ردعمل پیدا ہوگا۔ انہوں نے ڈونرز کو باور کرایا کہ ہم پر نہیں حکومت پر دباﺅ بڑھائیں کہ اپنی پالیسیوں اور طرزعمل پر نظرثانی کرے۔ کروڑوں اربوں کی کرپشن میں ملوث عناصر کا سدباب اور ان سے لوٹی رقوم کی واپسی یقینی بنائے۔ عوام کو ریلیف اور سہولتوں کا بندوبست یقینی بنانے پر اس حکومت کی کریڈیبلٹی بحال ہوگی تو پھر کسی ٹیکسیشن کا جواز بن سکے گا ورنہ حکومت کی اس کارکردگی، کرپنش اور کمیشن کے رجحان اور بدعنوانیوں، بے ضابطگیوں کے طوفان میں ہم کسی ایسے ٹیکس کی حمایت نہیں کرسکتے جس سے عوام کی کمر ٹوٹے، ان پر دباﺅ آئے اور ان میں ردعمل پیدا ہو۔ معلوم ہوا ہے کہ ڈونرز ریفارمڈ جی ایس ٹی کے عمل کے حوالہ سے حکومتی اتحادیوں پر بھی دباﺅ ڈال رہے ہیں اور خود پارلیمنٹرینز سے بھی رابطے کرکے انہیں مذکورہ ٹیکس کی حمایت پر مجبور کرنے کیلئے سرگرم ہیں۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف کے قریبی ذرائع کے مطابق شہبازشریف نے ڈونرز پر واضح کردیا ہے کہ مزید ٹیکسیشن، گورننس کی فراہمی، کرپشن کمیشن کے رجحان کے سدباب، پریشان حال عوام کیلئے ریلیف اور کارپوریشنز میں اربوں کی لوٹ مار میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی سے مشروط ہے ورنہ ریفارمڈ جی ایس ٹی پر ہمارا جواب ہے۔
مسلم لیگ (ن)/ ڈونرز
مسلم لیگ (ن)/ ڈونرز