لاہور (اپنے نمائندے سے) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے کہ مائیک مولن کوخط کا معاملہ این آر او سے بھی بڑا المیہ اور ملک اور فوج کے خلاف سازش سے بڑھ کر بغاوت اور غداری کے مترادف ہے۔ اس سارے معاملے کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بنائی جائے جو پندرہ دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے۔ فوج کو بھی اپنے رول سے ہٹ کر کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہئے۔ ان حالات میں مارشل لاءکا خواب بھی دیکھنا ملک دشمنی ہو گی۔ اس سے عوام کے دکھوں اور مسائل میں مزید اضافہ ہو گا۔ انہوں نے یہ بات جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب میں کہی۔ سید منور حسن نے کہا کہ مائیک مولن کی طرف سے خط ملنے کی تصدیق کے بعد آصف زرداری اور حسین حقانی کو ازخود اپنے فرائض سے سبکدوش ہو جانا چاہئے تھا لیکن ہمارے ہاں یہ روایت نہیں ہے۔ خط فوج کے خلاف بہت بڑی سازش اور ملک کے اندر امریکی مارشل لاءلگانے کی دعوت ہے۔ امریکہ اس ریجن میں بھارت کو بڑا بنانا اور چین کے حوالے سے اپنی سازشوں کو کامیاب بنانا چاہتا ہے۔ اس کا 2014ءتک افغانستان سے فوجیں نکالنے کا اعلان مشکوک ہے۔ امریکہ اور پاکستان کی سوچ بھی الگ الگ ہے اس لئے پاکستان کو وار آف ٹیرر سے نکل آنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے دباﺅ پر بھارت کو ایم ایف این کا درجہ دیا گیا ہے۔ سید منور حسن نے کہا کہ اس حکومت کو ساڑھے تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن یہ ابھی تک مشرف کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔