احتساب بل پر حکومت کی پسپائی‘ معاملہ اگلے سےشن پر چلا گےا

قومی اسمبلی اور سےنٹ کے اجلاس پےر شام کو ہوئے‘ عام تاثر ےہ تھا کہ پےر کی شام حکومت قومی اسمبلی کے اجلاس مےں احتساب بل پےش کرے گی جبکہ دوسری طرف اپوزےشن مسلم لےگ (ن) کے ارکان احتساب بل کی مخالفت کرنے کے لئے پوری تےاری کر کے آئے تھے‘ چوہدری نثار علی خان نے مسلم لےگ کے ارکان کی چھٹےاں منسوخ کر دی تھےں۔ جب انہےں معلوم ہوا کہ حکومت نے بوجوہ اےجنڈے پر احتساب بل شامل نہےں کےا گےا تو انہوں نے اجلاس مےں خطاب کا ارادہ بھی ترک کر دےا۔ ان ارکان کو چھٹی دے دی جنہوں نے کسی ضروری کام سے جانا تھا چھٹی کی آڑ مےں کئی مسلم لےگی اےوان سے غائب ہو گئے حکومتی بنچوں کی بھی کچھ ےہی صورت حال تھی اس لئے اےک مرحلے پر اےوان وےران ہو گےا۔ بہرحال حکومت نے احتساب بل پر ہوم ورک مکمل نہ ہونے پر احتساب بل کی منظوری اگلے سےشن تک موخر کر دی۔ پارلےمانی حلقوں مےں ےہ بات کہی جا رہی ہے کہ سردست حکومت نے احتساب بل پر اس لئے پسپائی اختےار کی ہے کہ حکومتی اتحاد مےں شامل جماعتےں احتساب بل پر ےکسو نہےں ہو سکےں۔
ڈائری

ای پیپر دی نیشن