غزہ پر حملے جاری ‘ مزید 24‘ حماس کا پولیس ہیڈ کوارٹر تباہ‘ اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے: طیب اردگان

غزہ + جدہ + نیویارک ( اے ایف پی+ ایجنسیاں) اسرائیل کے غزہ پر حملے چھٹے روز بھی جاری ہیں ۔ پیر کو حملوں میں 5 بچوں سمیت مزید 24 فلسطینی شہید ، حماس کے پولیس ہیڈ کوارٹر سمیت کئی مکانات بھی تباہ ہو گئے۔ چھ روز مےں شہادتیں 124 ہو گئیں۔ اسرائیل نے حماس کو ہتھیار ڈالنے کیلئے 36 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یا تو حماس ہتھیار ڈال دے یا پھر بڑے حملے کے لئے تیار ہو جائے ، اسرائیلی وزیر یورل سٹییٹنر نے کہا ہے کہ ہمارے پاس دو ہی راستے ہیں یا خاموش ہوجائیں یا پھر بھر پور حملہ کریں۔ حماس کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگ بندی کی درخواست کی ہے اسرائیل جنگ بندی چاہتا ہے تو پہلے حملے بند کرے۔ اوباما کا مصری صدر اور اسرائیلی وزیراعظم کو فون حماس کو حملے بند کرنا ہونگے عالمی امدادی سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ غزہ میں آبادی کو پانی اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے فریقین پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کریں۔ قاہرہ میں عرب لیگ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ ڈاکٹر نزار بن عبید مدنی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی دہشت گردی پر خاموش تماشائی رہنے کا کوئی جواز نہیں صیہونیوں کو اپنے جرائم کی سزا ملنی چاہئے۔ سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلئے جرا¿تمندانہ اقدامات کرے۔ حماس کے وزیراعظم اسماعیل حانیہ نے اسرائیلی حملوں کو عالمی دہشت گردی قرار دیتے کہا ہے کہ صہیونی ریاست اسرائیل دانستہ طور پر فلسطینیوں کی نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ مصر کے صدر ڈاکٹر محمد مرسی نے فلسطینی وزیراعظم اسماعیل حانیہ کو ٹیلیفون کرکے انہیں ہرممکن تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ غزہ حملے پر خاموش نہیں رہیں گے۔ اسرائیل کو نہتے لوگوں کو قتل کرنے کا جواب دینا ہو گا۔ اسرائیل کی غزہ میں زمینی کارروائی کے ”سنگین نتائج“ برآمد ہونگے۔ ایرانی صدر احمدی نژاد نے ڈاکٹر مرسی کو ٹیلیفون کرکے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت اور کہا کہ اسرائیلی بربریت بند نہ ہوئی تو بھر پور کارروائی کرینگے ۔ ترک وزیراعظم طیب اردگان نے کہا ہے کہ اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے، اسرائیل کے تمام اقدامات دہشت گردی پر مبنی ہیں، اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے والوں نے اسرائیل کی بربریت پر آنکھیں بند کر لی ہیں۔ قطر کے امیر خلیفہ حماد بن خلیفہ الثانی نے دوحہ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ منہ توڑ جواب دئیے بغیر اسرائیل غزہ پر حملے بند نہیں کریگا۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین فلسطین کے مسئلے پر عرب ممالک کی حمایت کرتا ہے، غزہ میں فوری جنگ بند ہونی چاہیے، یورپی یونین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے، فرانس کے وزیر خارجہ لوران نابیوس نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں، وینزویلا کے صدر ہوگو شاویز نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک امن دشمن اور سامراجی ریاست ہے امریکہ کی حمایت کی وجہ سے وہ فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...