کالاباغ ڈیم۔ بڈھے۔ نسل نو

Nov 20, 2012

ریاض الرحمن ساغر

اب ہمیں جھوٹی انا کو توڑ دینا چاہئے
فکر منفی کو بھی مثبت موڑ دینا چاہئے
بننے دینا چاہئے اب ڈیم کالاباغ میں
جو مخالف ہیں انہیں ضد چھوڑ دینا چاہئے
ملک میں بجلی کا اور پانی کا جو بحران ہے
اور اسکی وجہ سے درپیش جو نقصان ہے
اس کا اک مخصوص طبقے کو نہیں احساس بس
چند نادانوں پہ پوری قوم ہی حیران ہے
کس ڈھٹائی سے اڑے ہیں اپنی جھوٹی ضد پہ جو
آگے بڑھ کے ان کی رائے کو بدل دے نسل نو
کارخانوں درسگاہوں کوچہ و بازار میں
رات دن ان کی جہالت پر مچائے شور وہ
پھر بھی گر ”بڈھے“ نہ مانیں ان سے ناطہ توڑ لے
چاروں صوبوں کے جوانوں سے وہ رشتہ جوڑ لے
اور کراچی سے پشاور تک کرے وہ لانگ مارچ
رخ وہ کالاباغ کی جانب پھر اپنا موڑ لے
ہے یقیں مجھ کو کہ ”بڈھے“ راہ پر آ جائیں گے
حکمراں بھی نسل نو کے ہمنوا بن جائیں گے
اور پھر تعمیر ہو گا ڈیم کالاباغ میں
ہوں گے سب دیہات روشن، بن ہرے ہو جائیںگے
ملک کے آئندہ وارث ہیں کروڑوں نوجواں
کہسار ان کے ہیں ان کی ملکیت ہیں وادیاں
چند بڈھوں کی نہیں جاگیر یہ پیارا وطن
نسل نو کی سلب کرتے ہیں وہ کیوں آزادیاں
جان ان کو نسل نو کی چھوڑ دینا چاہئے
ان کی بوڑھی سوچ کو دم توڑ دینا چاہئے

مزیدخبریں