گجرات + گوجرانوالہ( نامہ نگار +نمائندہ خصوصی ) نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے یونیورسٹی آف گجرات کے ڈائریکٹر سٹوڈنٹ سروسز سنٹر سید شبیر حسین شاہ کو انکے ڈرائیور سمیت یونیورسٹی روڈ پر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ واقعہ کے بعد یونیورسٹی کے طلبا نے شدید احتجاج کیا اور کلاسوں کا بائیکاٹ کردیا۔ معلوم ہوا ہے کہ سید شبیر حسین شاہ جو ایک طویل عرصہ سے تدریس کے شعبہ سے وابستہ تھے، اپنے گھر سے تقریباً ساڑھے نو بجے کے قریب سرکاری گاڑی پر یونیورسٹی جانے کیلئے نکلے کہ مدینہ سیداں کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے انکی گاڑی روک کر اندھادھند فائرنگ کردی جس سے شبیرحسین اپنے ڈرائیور خادم حسین سمیت موقع پر دم توڑ گئے۔ یونیورسٹی ذرائع کے مطابق سٹوڈنٹ سروسز کے ڈائریکٹر سید شبیرحسین شاہ کو دھمکیاں مل رہی تھیں۔ پولیس نے نعشوں کو فوری طور پر گورنمنٹ عزیز بھٹی ہسپتال منتقل کردیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سینکڑوں طالبعلم‘ پروفیسرز‘ یونیورسٹی حکام اور مقتولین کے عزیز و اقارب پہنچ گئے اور دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔ ڈی پی او گجرات نے بتایا کہ ملزمان نے کارکی ونڈ سکرین پر گولی مار نے کے بعد اس میں سوار افراد کو جسم اور سر پر گولیاں مار کر قتل کیا اور حملہ میں ٹی ٹی پسٹل استعمال کیا گیا۔ ڈائریکٹر کی ہلاکت کے بعد یونیورسٹی آف گجرات کے طلبا نے کلاسوں کا بائیکاٹ کردیا اور احتجاج شروع کردیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نظام الدین، رجسٹرار ڈاکٹر طاہر عقیل، انتظامیہ کے نمائندگان، یونیورسٹی ڈائریکٹرز، اساتذہ کرام اور طلبا و طالبات کے علاوہ شہر بھر کے ادبی و فکری حلقوںنے پروفیسر سید شبیر حسین اور انکے سرکاری ڈرائیور کے بیہمانہ قتل پر گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا۔ پولیس نے دہشت گردی ایکٹ کے تحت نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق ڈی پی او گجرات نے کہا کہ سید شبیر حسین شاہ اور انکے ڈرائیور کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے انہیں گاڑی سے اتار کر شناخت کے بعد فائرنگ کر کے قتل کیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ سید شبیر حسین نے دھمکیاں ملنے پر سکیورٹی کیلئے حکومت کو ایک تحریری خط بھی لکھا تھا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے پروفیسر شبیر حسین شاہ کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گجرات سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او گجرات سید علی ناصر رضوی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔ دوسری جانب یونیورسٹی آف گجرات کی انتطامیہ اور سٹوڈنٹس نے المناک واقعہ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتار کا مطالبہ اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کا اپیل کی ہے۔ طلبا نے روڈ کئی گھنٹے بلاک رکھی اور ملزمان کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔