غداری کا مقدمہ نہ چلاتے تو مشرف باہر چلے جاتے: پرویز رشید

Nov 20, 2013

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے مشرف کیس کا پنڈی واقعہ سے کوئی تعلق نہیں، مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ نہ چلاتے تو وہ ملک سے باہر چلے جاتے، ایف آئی اے کی رپورٹ عدالت میں پیش کر چکے ہیں، اب قانون اپنا راستہ خود بنائیگا،  مشرف کیساتھ تین نومبر کے اقدامات میں کون ملوث ہے، فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے، واقعہ راولپنڈی میں میڈیا نے ذمہ داری کا ثبوت دیا،   ٹاپ سیکرٹ اور انفارمیشن کو چھپانے کا قانون ختم ہونا چاہئے، اطلاعات تک رسائی کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے، قانون میں تمام فریقوں کی تجاویز شامل کی جائیں گی۔ پریس کونسل آف پاکستان کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا اطلاعات تک رسائی کے مجوزہ قانون میں بہتری کی گنجائش ہے، میڈیا کے نمائندوں کی تجاویز شامل کرکے ایسا قانون بنایا جائے گا کہ معلومات خفیہ نہ رکھی جا سکیں۔  واقعہ راولپنڈی میں میڈیا نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا جس پر ہم شکرگزار ہیں، امید ہے میڈیا آئندہ بھی اعلیٰ صحافتی اقدار اور معیار کو برقرار رکھے گا۔ انہوں نے کہا ماضی میں وزیراعظم سے بھی باتیں چھپائی جاتی تھیں، سب کو معلوم ہے ذوالفقار علی بھٹو کے سامنے جو حلفیہ بیان دیا گیا تو انہوں نے کہا ان باتوں کا تو مجھے علم ہی نہیں، اسی طرح بے نظیر بھٹو نے بھی شکایت کی تھی۔ وزیر اطلاعات  نے کہا سب کو معلوم ہے وزیراعظم نواز شریف کے سابقہ دور میں ایک غیرملکی ریڈیو نے اس وقت کے آرمی چیف اور ایک جنرل کے درمیان ہونے والی گفتگو نشر کی تو وزیراعظم کو اس بات کا علم ہوا تھا۔ انہوں نے کہاکہ جو بھی بات عوام سے چھپائی جاتی ہے اس کا علم عوام کو ہو جاتا ہے، بدقسمتی سے جن چیزوں کو عوام کے سامنے لانا چاہئے وہ چھپائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا معلومات تک رسائی سے ہم بدعنوانی پر قابو پا سکتے ہیں۔ پنجاب حکومت نے پہلے ہی یہ قانون پاس کر لیا ہے اور اس میں صرف فوٹو کاپی کا خرچہ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے اس سے متعلق جو قانون پاس کیا ہے، میں سمجھتا ہوں اس میں بہتری کی گنجائش ہے۔ آن لائن کے مطابق پرویز رشید نے کہا حکومتیں جب معلومات کو چھپاتی ہیں تو دراصل وہ اپنی بداعمالیوں کو چھپاتی ہیں، پرویز مشرف کا معاملہ بروقت اٹھایا گیا۔ اگر ایسا نہ کرتے تو وہ بیرون ملک جا چکے ہوتے اور پھر یہی کہا جاتا حکومت نے پرویز مشرف کو بھگا دیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق انہوں نے کہا حقائق کو چھپانا بدعنوانی کو چھپانا ہے‘   موجودہ دور میں کسی ادارہ  نے وزیراعظم  سے کچھ نہیں چھپایا، اب عوام کا حق حکمرانی تسلیم کیا جا رہا ہے‘ مشرف کا ساتھ دینے والوں کے ساتھ کیا ہونا چاہئے  اسے عدالت خود دیکھے گی‘   عدالت  کے ای سی ایل  میں نام ختم کرنے  سے مشرف کے بیرون ملک چلے جانے پر  آرٹیکل 6 کی کارروائی شروع نہ کرنے پر ہم پر اسے بھگانے کا الزام لگایا جاتا‘  حکومت پنڈی کیس میں مدعی ہے، ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کارروائی ہوگی۔ 

مزیدخبریں