اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمشن کا اعلی سطح اجلاس ہوا جس کی صدارت قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کی۔ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر نے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات مزید ملتوی کرنے کی تمام درخواستیں مسترد کر دیں۔ پرنٹنگ کارپوریشن نے موقف اختیار کیا کہ تیس جنوری تک بیلٹ پیپرز کی چھپائی ممکن نہیں، پاکستان کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ نے بھی تیس جنوری تک مقناطیسی سیاہی فراہم کرنے سے معذرت کی۔ چیف الیکشن کمشنر نے موقف مسترد کرتے ہوئے مقررہ وقت میں مقناطیسی سیاہی کے 22 لاکھ پیڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب نے انتخابی شیڈول مجوزہ تاریخ سے بیس روز بعد جاری کرنے کی درخواست دی جسے چیف الیکشن کمشنر نے مسترد کر دیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان نے نامزدگی فارم جلائے جانے کا انکشاف کیا اور بلدیاتی انتخابات کے نئے شیڈول کی درخواست کی جو رد کر دی گئی۔ پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا شڈیول 29 نومبر کو جاری کیا جائے گا۔ الیکشن کمشن کے مجوزہ شیڈول کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات 18 جنوری اور پنجاب میں 30 جنوری کو ہوں گے۔ سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات پنجاب کے ساتھ کرانے کی درخواست کی وہ بھی مسترد کر دی گئی۔ ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ 29 نومبر کو بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے شیر افگن نے بتایا کہ سندھ میں 18، پنجاب میں 30 جنوری اور بلوچستان میں بلدیاتی الیکشن 7 دسمبر کو ہوں گے۔ سندھ اور پنجاب کو کہا ہے کہ 28 نومبر تک حلقہ بندیاں سمیت قانونی امور مکمل کریں۔ 9 دسمبر کو پبلک نوٹس جاری کیا جائے گا پنجاب اور سندھ میں کاغذات نامزدگی 10 سے 13 دسمبر تک وصول کئے جائیں گے جبکہ کاغذات نامزدگی پر اعتراضات 14 دسمبر کو داخل ہوں گے۔ سکروٹنی 15 سے 19 دسمبر تک ہو گی۔ 20 اور 21 دسمبرکو اپیلیں دائر کی جائیں گی۔ اپیلوں پر فیصلے 22 سے 25 دسمبر تک کئے جائیںگے۔ کاغذات نامزدگی کی واپسی 26 دسمبر تک ہو سکے گی 26 دسمبر کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی جائے گی۔ پنجاب کیلئے 30 کروڑ اور سندھ کیلئے 11 کروڑ بیلٹ پیپر چھاپے جائیں گے۔ پنجاب کیلئے 15 لاکھ سیاہی پیڈ اور تین لاکھ سیاہی کی بوتلیں مہیا کریں گے۔ ہر ووٹر کو 6 سے 7 بیلٹ پیپر ملیں گے۔ نادرا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وقت سے پہلے تصویر والی فہرستیں فراہم کرے گا، سکیورٹی پرنٹنگ پریس بیلٹ پیپرز چھاپے گا، پرائیویٹ پریس سے بیلٹ پیپرز نہیں چھپوائے جائیں گے۔ خیبر پی کے کی حلقہ بندیاں اور قانونی مراحل مکمل ہیں۔