لاہور (کامرس رپورٹر) زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت کے اضافہ پر ماہرین اقتصادیات ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی اور پروفیسر میاں محمد اکرم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو تجویز دی کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لئے ح کومت فوری طور پر غیر ضروری اور لگژری درآمدات کو سالانہ 2 ارب ڈالر کم کرے، امریکہ سے کولیشن فنڈ (اتحادی امدادی فنڈ) کی رقوم کی وصولی کے لئے اعلیٰ سطح پر گفتگو و شنید کی جائے۔ ممبران پارلیمنٹ کو پابند کیا جائے کہ وہ بیرون ملک سے اکائونٹ واپس لائیں۔ سمندر پار پاکستانیوں کو ایک سال کے ڈیپازٹس پر 4.5 فیصد سالانہ منافع کی پیشکش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے 6.7 ارب ڈالر کا قرضہ منظور کرنے کے بعد پہلی قسط کے طور پر پاکستان کو صرف 54 کروڑ ڈالر فراہم کئے۔ آئی ایم ایف نے قرضوں کے حجم کے مقابلے میں اتنی کم رقم کبھی نہیں دی۔ اس کی وجہ صاف ظاہر ہے کہ پاکستان کو یہ قرضہ امریکی سفارش پر ملا، امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان پر 2014ء تک اس کی گرفت اور شکنجہ سخت رہے۔