فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) ڈاکٹر عابد محمود ڈائریکٹر جنرل ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے بتایا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ چند سالوں کے دوران گندم کی پیداوار اگرچہ پہلے کے مقابلہ میں بڑھی ہے لیکن اس میں مزید اضافہ کی گنجائش موجود ہے۔ ہمارے ترقی پسند کاشتکاروں کی گندم کی پیداوار اوسط پیداوار کے مقابلہ میں زیادہ ہے۔ عام کاشتکاروں اور ترقی پسند کاشتکاروں کی فی ایکڑ پیداوار میں فرق کو کم کرنا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ گندم کی فصل کی کاشت جلد از جلد مکمل کریں۔ انہوں نے بتایا کہ کپاس کی کھڑی فصل میں گندم کی براہ راست کاشت یا کپاس یا دھان کے مڈھوں میں زیرو ٹیلج یا کولٹر ٹائپ سٹبل ڈرل کے ذریعے گندم کی کاشت میںتاخیر پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ ترجمان کے مطابق کاشتکار گندم کی منظور شدہ ترقی دادہ اقسام سفارش کردہ وقت کے مطابق کاشت کریں۔ محکمہ زراعت(توسیع اور اڈاپٹیو ریسرچ )کی تحقیق کے مطابق 15نومبر کے بعد کاشت کی گئی فصل میں ہر روز تقریباََ ایک فیصد کے حساب سے(15تا20کلوگرام فی ایکڑ) پیداوار میں کمی آنا شروع ہوجاتی ہے۔ انہوںنے مزید بتایا ہے کہ گندم کی اقسام لاثانی2008، فیصل آباد2008، آری 2011، پنجاب 2011اور ملت 2011زیادہ شگوفے بناتی ہیں اس لیئے ان کی بروقت کاشت کی صورت میں 85%سے زیادہ اگاؤ رکھنے والے بیج کی فی ایکڑ شرح کو مناسب وتر اور کھیت کی تیاری کی صورت میں5کلو گرام تک کم کر دیں۔ انہوںنے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ پچھیتی کاشت کی صورت میں شرح بیج 60کلوگرام فی ایکڑڈالیں۔