اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) بعض افراد کی طرف سے خاتون کو مبینہ طور پر سنگین نتائج کی دھمکےاں دینے اور فیملی جائیداد کے تنازع سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ غریب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، جرائم پیشہ عناصر کھلے عام اسلحہ کے زور پر دھمکےاں دیتے ہیںجبکہ غریب سائل کا پولیس مقدمہ تک درج کرنے کی زحمت نہیں کرتی وہ درخواستیں لیکر اِدھر اُدھر پھرتے رہتے ہیںیہ تو پھر ایک خاتون ہیں،پہلے تو پشاور کے باڑے سے خطرناک ایل ایم جی، سٹنگر میزائل، راکٹ لانچرتک مل جاتے تھے اسلحہ سے لیس ان عناصر کے سامنے آنے کی کوئی جرا¿ت نہیں کرتا، تحقیقات شفاف ہونی چاہئے اگر خاتون کو کوئی گزند پہنچی تو غفلت کے مرتکب پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ عدالت نے ایک کیس میں سول جج اسلام آباد سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرلےا جبکہ دوسرے کیس میں تین ہفتے میں کیس کا فیصلہ کرتے ہوئے رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب اے آئی جی اسلام آباد اعظم تیموری کو حکم دےا ہے کہ دھمکیوں سے متعلق فون کالز اور مشتبہ گاڑیوں کے نمبروں کی تصدیق کے لئے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے معلومات کی روشنی میں رپورٹ تےار کرکے 24 نومبر تک عدالت میں پیش کی جائے۔
جسٹس جواد