لاہور (وقائع نگار خصوصی) بجلی کے بلوں کی مد میں 50 ارب روپے صارفین سے اضافی وصولی کرنے کے اقدام کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ درخواست میں مو¿قف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت نے فاسٹ میٹر لگا کر پچھلے ایک برس میں بجلی کے بلوں کی مد میں صارفین سے پچاس ارب روپے اضافی وصول کیے جس سے انہیں شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور حکومت اضافی بل وصول کرنے کا اعتراف بھی کر چکی ہے لیکن صارفین کو رقم کی واپسی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ درخواست گزار کے مطابق آئی پی پیز اپنی صلاحیت سے کم بجلی پیدا کر رہے ہیں جس سے بجلی کا بحران پیدا ہوا ہے۔ تاہم حکومت اس کے سدباب کیلئے کوئی اقدامات نہیں کر رہی لہٰذا عدالت صارفین کے پیسے واپس کرنے اور ایسے آئی پی پیز کو بند کرنے کا حکم دے جو اسی فیصد سے کم پیداوار دے رہے ہیں۔
صارفین سے بجلی بلوں میں 50 ارب کی اضافی وصولی سپریم کورٹ میں چیلنج
Nov 20, 2014