لاہور ( وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ میں ایلی ویٹڈ ایکسپریس وے کی تعمیر کیلئے اراضی ایکوائر کرنے کے طریقے کیخلاف درخواستوں کی سماعت میں صوبے کے ترقیاتی منصوبوں، صحت اور تعلیم کے بجٹ کا موازنہ پیش نہ کرنے پر فل بنچ نے پنجاب حکومت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا کہ حکومت کا اس معاملہ پر رویہ سنجیدہ نہیں ہے۔ ترقیاتی منصوبوں، صحت اور تعلیم کے بجٹ کا موازنہ جمع کرایا جائے ورنہ عدالت کو کیسے پتہ چلے گا کہ میگا پراجیکٹس عوام کیلئے ہیں۔ تیسرے عدالتی معاون نے بھی ہنگامی طریقہ کار کے تحت اراضی ایکوائر کرنے کے عمل کی مخالفت کر دی۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ حکومت نے گلبرگ تا موٹر وے ایکسپریس وے کیلئے لینڈ ایکوزیشن ایکٹ کی دفعہ سترہ کی ذیلی دفعہ چار کے تحت ہنگامی صورتحال کوبنیاد بنا کر شہریوں کی اراضی ایکوائر کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے جبکہ متعلقہ شہریوں کے اعتراضات پر بھی حکومت کے حق میں فیصلہ کیا گیا۔ ایک عمارت کی تعمیر کیلئے کسی دوسرے کا گھر گرا دینا انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ تیسرے عدالتی معاون نے کہا کہ حکومت کے پاس ایکسپریس وے کی تعمیر کیلئے ہنگامی صورتحال کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے، بنچ نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرلز سے استفسار کیا کہ کیا صوبائی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں، صحت اور تعلیم کے بجٹ کا موازنہ جمع کرا دیا ہے جس پر سرکاری وکلاءنے جواب دیا کہ ابھی موازنہ رپورٹ جمع نہیں کرائی جاسکی۔
ہائیکورٹ برہم