اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) ملک کے ممتاز سرائیکی شاعرشاکر شجاع آبادی نے کہا ہے کہ قیام امن کیلئے ذہنوں کی صفائی ضروری ہے ہفتہ کواسلام آباد میں خصوصی ظہرانہ کے موقع پربات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرائیکی ویسب کے عوام کو کیا پیغام دوں وہ ہیں جو پہلے سے ”پھلاں دا سہرا“میرا پیغام ساری انسانیت کے لیے ہے ۔کسی بھی علاقے میں ظلم و زیادتی کے خاتمے کے لیے امن کی بحالی ضروری ہے۔ اور کسی سے بھی نہیں صرف چیف جسٹس آف پاکستان سے توقع ہے کہ وہ سرائیکی صوبہ کے حوالے سے حق دلوائیں گے۔امن قائم کرنے کے لیے ذہنوں کی صفائی ضروری ہے۔ہر کوئی دکھی ہے کس کس کا دکھ بتاﺅں۔اسی لیے اپنی ،،آپ بیتی ،،نہیں ،،جگ بیتی ،، لکھی ہے۔میں منافق نہیں ہوں اسی لیے برملا کہتا ہوں کہ سرائیلی علاقوں میں کوئی لیڈر نہیں ہے۔سرائیکی وسیب قیادت سے محروم ہے سرائیکی وسیب کو اس لئے حق نہیں ملتا سرائیکی عوام اپنی حق تلفیوں کے خلاف نہیں اٹھتے۔ پاکستان میں چار حکمران گروپس نواز گروپ، زرداری گروپ،ملا گروپ ،عمران گروپ کی موجودگی میں کوئی بہتری نہیں آ سکتی ہے۔ پاکستان کو خمینی جیسی قیادت کی ضرورت ہے۔اس طرح تبدیلی ممکن ہے منافقت پر یقین نہیں رکھتا اس لیے سچ بول دیا ہے۔سچ سننے کی برداشت ہونی چاہیے میں مایوس نہیں ہوں۔جاگیردار،ملا،وڈیرے کو میں کانٹوں کی طرح چبھتا ہوں تاہم میرا وہ کچھ نہیں بگاڑ سکتے کیونکہ میں سچا ہوں۔سچا اﷲ کے قریب ہوتا ہے اور جواﷲ کے قریب ہو اس کی حفاظت خود اﷲ کرتا ہے۔اﷲ کے سوا مجھے کسی کا کوئی ڈر خوف نہیں ہے سب سے بڑا مالک وہ ہے میں نے کوئی حفاظتی گارڈ نہیں رکھا۔ شاعرنہ ہوتاتو میں مر جاتا کیونکہ میری معزوری کی وجہ سے مجھے نظر اندازکردیا جاتا تھا کوئی میری بات نہیں سنتا تھا میں نے اپنے نہیں پوری دنیا کے دکھ بیان کر دیئے آج پوری دنیا مجھے پڑھتی ہے جگانا میرا کام ہے۔آگے جاگیں تو صحیح نا اور اب بھی نہ جاگیں تو کیا کروں میں نے انسانیت کو جگایا ناممکنات کی شاعری نہیں کی۔