حیدر آباد (نوائے وقت رپورٹ) حیدر آباد میں بچوں اور ماں کو یرغمال بنانے کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہو گیا۔ ذہنی مریض ڈاکٹر ہوائی فائرنگ کرتا رہا۔ پولیس نے حراست میں لے لیا۔ ڈاکٹر نے کہا ہے کہ جائیداد پر قبضہ کیا گیا۔ کہیں شنوائی نہیں ہوئی‘ اہلخانہ کے مطابق ابراہیم ذہنی مریض نہیں۔ قبل ازیں ڈاکٹر ابراہیم نے گھر میں ہوائی فائرنگ شروع کر دی تھی۔ پولیس کے پہنچنے پر اپنی دو بیٹیوں اور ماں کو یرغمال بنا لیا۔ ڈاکٹر کا موقف تھا اس کی جائیداد پر وڈیرے نے غیرقانونی قبضہ کر رکھا ہے۔ اس نے الزام لگایا کہ اس پر حملہ کیا گیا جس کے جواب میں فائرنگ کی۔ پولیس اور رینجرز نے ڈاکٹر سے مذاکرات کئے۔ اہل محلہ کا کہنا تھا ڈاکٹر ابراہیم کافی عرصے سے بیروزگار تھا جبکہ بیوی بھی چھوڑ کر جا چکی ہے۔ ڈاکٹر ابراہیم کی بہن کا کہنا ہے بھائی ذہنی مریض نہیں جبکہ والدہ کا کہنا ہے کہ بیٹے نے فائرنگ کی آواز سن کر جوابی فائرنگ کی۔