جیل‘ موت سے نہیں ڈرتا‘ بزور طاقت قبضہ کرنیوالوں کا کھیل ختم ہو چکا: نوازشریف

Nov 20, 2017

ایبٹ آباد (اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے صدر سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ طاقت کے ذریعہ قبضہ کرنے والوں کا کھیل ختم ہو چکا ہے، اب خلق خدا فیصلہ کرے گی، ایبٹ آباد کے عوام کے پاس نظرثانی کی اپیل لیکر آیا ہوں، فیصلہ عوام نے کرنا ہے، پاکستان کی منزل جمہوریت ہے، ووٹ کی طاقت کو بحال کرکے عوام کو انصاف اور روزگار دلائیں گے، ملک میں جب بھی ترقی ہوئی جمہوری دور میں ہوئی، اب جمہوریت کو مضبوط کرنے کا وقت آ گیا ہے، 90 دنوں میں صوبہ میں کرپشن کا خاتمہ اور بجلی کی پیدوار میں اضافہ کرنے کے دعویداروں نے صوبہ میں کیا تبدیلی لائی ہے، دھرنے والو دیکھ لو تبدیلی کیسی ہوتی ہے ۔ وہ کالج گرائونڈ ایبٹ آباد میں عوامی جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ جلسہ سے پختونخوا ملی عوام پارٹی کے مرکزی صدر محمود خان اچکزئی اور مشیر ہوا بازی سردار مہتاب احمد خان نے بھی خطاب کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ کوئی فیصلہ انہیں عوام سے دور نہیں کر سکتا، مسلم لیگ (ن) نے جب 2013ء میں اقتدار سنبھالا تو اس وقت ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں تھا، بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا گیا تھا، سی این جی سٹیشنوں پر گاڑی کی لمبی قطاریں تھیں، ان کی حکومت نے ملک سے دہشت گردی ختم کر دی، بجلی کے مسئلہ پر قابو پا لیا گیا۔ نواز شریف نے کہا کہ حسن ابدال سے حویلیاں تک موٹروے منصوبہ آئندہ چند ہفتوں میں مکمل ہو جائے گا، مسلم لیگ (ن) نے ملک کی خوشحالی کیلئے قربانیاں دی ہیں مگر ان قربانیوں کے صلہ میں انہیں نااہل قرار دیا گیا، جو لوگ مانئس نواز چاہتے ہیں انہیں پتہ نہیں کہ نواز شریف ایک نظریہ کا نام ہے اور یہ نظریہ پاکستان میں انقلابی تبدیلی لیکر آئے گا، ایک طرف ترقی اور دوسری جانب دھرنے دیے جا رہے ہیں، اب انصاف عوام نے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کے نام پر انہیں اور ان کے خاندان کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا گیا ہے، جے آئی ٹی بنی جس کے سامنے ان کا پورا خاندان پیش ہوا، جے آئی ٹی کی کہانی بھی عوام کے سامنے ہے، نواز شریف کے خلاف ایک پائی کی کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہو سکا، صرف تنخواہ نہ لینے پر نااہل قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی اصل طاقت عوام ہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایبٹ آباد کے عوام کے پاس نظرثانی کی اپیل لیکر آئے ہیں، 70 سال سے پاکستان میں نہ کسی سے سوال کیا گیا اور نہ ہی کسی کو کٹہرے میں لایا گیا، ہر چیز کا حساب لیں گے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج ایبٹ آباد کے عوام نے نواز شریف کا سر فخر سے بلند کردیا، نواز شریف جیل اور سزاؤں سے نہیں ڈرتا ہے، عوام کے حقوق کیلئے سڑکوں پر بھی آنا پڑا تو نواز شریف عوام کے ساتھ مارچ میں شریک ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے بحران پر کسی حد تک قابو پا لیا گیا ہے، ایبٹ آباد کے عوام 2018ء میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنا کر ثابت کر دیں گے کہ عوام آج بھی نواز شریف کے ساتھ ہیں، نواز شریف کبھی جھوٹے وعدے نہیں کرتا جو وعدہ بھی کرتا ہے اسے پورا کرتا ہے۔ جو سمجھتے ہیں ہار جائوںگا یہ ان کی بھول ہے۔ ایبٹ آباد کے عوام نے مائنس نوازشریف فارمولا مسترد کر دیا اگر آمر ہوتا تو عوام کو چھوڑ کر چلا جاتا‘ وعدہ کرتا ہوں ہمیشہ آپ لوگوں کا ساتھ دوں گا۔ نوازشریف نے کہاکہ کوئی عدالتی فیصلہ عوام سے میرا یہ تعلق نہیں توڑ سکتا۔ نوازشریف نہ جیل سے ڈرتا ہے اور نہ موت سے۔ ایبٹ آباد میں رابطہ عوام مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں سوال کیا گیا کہ قافلے کیوں لٹتے رہے، ہمیں معلوم ہے، اس قوم کو معلوم ہے کہ آپ نے کبھی راہزنوں سے کوئی گلہ نہیں کیا۔ آپ نے تو 70 سال میں کسی راہزن سے سوال تک نہیں کیا اور کسی راہزن کو کٹہرے میں بھی نہیں لائے۔ پرویز مشرف کو کٹہرے میں بھی نہیں لایا گیا، کوئی سوال تک نہ پوچھا گیا۔ ڈکٹیٹروںکے ہاتھ پر بیعت کی گئی۔ آئین پاکستان کا حلف ایک طرف پھینک کر پی سی او کے تحت حلف لئے گئے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئین اسی وجہ سے بے توقیر ہوتا رہا اور جمہوریت بار بار اترتی رہی، آج عوام کی عدالت میں اپیل دائر کرنے آیا ہوں اور عوام نظرثانی اپیل کا فیصلہ دیں گے، ایسا فیصلہ جس کی گونج دور دور تک سنائی دے۔ نوازشریف کا کہنا تھا عوام کو دیکھ کر 2013ء کا دور یاد آرہا ہے اس وقت بھی عوام نے اسی محبت کا اظہار کیا تھا اورآج بھی عوام اسی جذبے سے مجھ سے دلی محبت رکھتے ہیں۔ ہم اس خطے کی ترقی کے کاموں میں مصروف تھے اور دھرنے دینے والوں نے اس ملک کی تباہی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ان کا کہنا تھا آج ایبٹ آباد کے عوام نے فیصلہ دے دیا ہے کہ میرا کوئی قصور نہیں تھا‘ مجھے بلاوجہ سزا سنائی گئی۔ قوم جانتی ہے نوازشریف ہار ماننے والا نہیں‘ قوم کے سامنے پانامہ کا سب سے بڑا تماشا لگا رہا۔ چند لوگ کروڑوں عوام کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ اب وقت بدل چکا ہے‘ خلق خدا اندھی اور گونگی نہیں ہے‘ جلسہ ریفرنڈم ہے۔ ہمیں ووٹ کے تقدس کو بحال کرنا ہے۔ دھرنوں میں خیبر پی کے کا وزیراعلیٰ بھی تھا اور طاہرالقادری بھی۔ میں ہارنے والا آدمی نہیں ہوں۔ آپ کے سامنے پانامہ کا سب سے بڑا تماشا لگا تھا۔ جس پٹیشن کو فضول سمجھ کر خارج کیا گیا تھا اسے مقدس قرار دیا گیا۔ اب کوئی گونگا یا بہرا نہیں، ایک ایک چیز کا حساب لیا جائے گا۔ کبھی خیانت نہیں کی اسی لئے عوام مجھ سے محبت کرتے ہیں۔ قبل ازیں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا ایبٹ آباد جلسہ گاہ پہنچنے پر والہانہ استقبال کیا گیا۔ ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور شیر آیا شیر آیا کے نعرے بلند کئے گئے۔ جلسہ گاہ میں شرکاء کی کثیر تعداد کے باعث کرسیوں کی تعداد کم پڑ گئی۔ جلسہ گاہ کے اطراف بھی عوام کی کثیر تعداد موجود تھی۔ سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ خیبر پی کے میں وزیراعلیٰ اور وزراء میں کرپشن کا مقابلہ جاری ہے۔ خیبر پی کے میں کہیں بلین ٹری منصوبہ نظر نہیں آتا۔ علاوہ ازیں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم لڑنے والے لوگ نہیں لیکن جو ہاتھ آئین کی طرف بڑھے گا اسے مروڑ دیں گے۔ ایبٹ آباد جلسے سے خطاب میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ یہ وعدہ کرنا ہو گا کہ کسی کو بھی آئین سے کھیلنے نہیں دیں گے‘ ہم سب نوازشریف کے ساتھ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ملک سب کا مشترکہ ملک ہے‘ مشکل حالات میں یہاں آ کر ہزارہ عوام نے محب وطن ہونے کا ثبوت دیا۔ ایبٹ آباد میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جلسے میں شرکاء نے نوازشریف کے خطاب کے آغاز میں ’’آئی لو یو‘‘ آئی لو یو‘‘ کے نعرے لگانا شروع کئے تو جواب میں نوازشریف نے آئی لو یو ٹو‘‘ اور ’’نواز رئیلی لو یو‘‘ کہہ کر شرکا کو جواب دیا۔

مزیدخبریں