لاہور(شوبز ڈیسک )اداکارہ، پروڈیوسر و میزبان 61 سالہ بشری انصاری نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے شوبز کیریئر پر کتاب لکھنے کی آرزو مند ہیں۔انہوں نے اپنی اس خواہش کا اظہار تیسرے’فیض عالمی فیسٹیول‘ میں اپنے سیشن کے دوران کیا۔فیسٹیول کے دوسرے دن بھی مختلف سیشنز رکھے گئے، ان ہی سیشنز میں سے معروف اداکارہ، پروڈیوسر و میزبان بشریٰ انصاری کا سیشن بھی تھا، جس میں شہریوں کی سب سے زیادہ تعداد نے شرکت کی۔ بشریٰ انصاری کے سیشن میں ماڈریٹر کی ذمہ داریاں نوجوان اداکار و پروڈیوسر سرمد کھوسٹ نے سرانجام دیں۔سیشن کے آغاز میں ہی بشریٰ انصاری سے متعلق ایک مختصر ڈاکیومینٹری دکھائی گئی، جس میں انہیں مختلف گلوکاراؤں کی نقل کرتے ہوئے دکھایا گیا،ان کی اس مختصر ڈاکیومینٹر نے بھی ہال میں بیٹھے لوگوں کے لبوں پر مسکراہٹیں بکھیر دیں۔سرمد کھوسٹ کے ساتھ گفتگو کے دوران انہوں نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ 1960 میں اس وقت شوبز کیریئر کی شروعات کی، جب اس کیریئر کو خواتین کے لیے اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا۔ یہ انکشاف بھی کیا کہ ’ اداکاری کرنا ان کی پہلی پسند نہیں تھی، وہ ابتداء میں گلوکارہ بننا چاہتی تھیں، تاہم حالات و واقعات نے انہیں ایک ایسی پرفارمنگ آرٹسٹ بنادیا جو بیک وقت کئی طرح کے کردار ادا کر سکتی ہے۔اگرچہ سنجیدہ کرداروں کی اپنی ہی اہمیت ہے، تاہم کامیڈی کرداروں کو بہت دیکھا اور پسند کیا جاتا ہے۔