تخت پاکستان و تخت لاہور پر قبضہ کی سیاست بند کرنا ہوگی: افراسیاب خٹک

لاہور (کلچرل رپورٹر) سنیٹر افراسیاب خٹک نے کہا ہے کہ تخت پاکستان اور تخت لاہور پر قبضہ کرنے کی سیاست سے اجتناب کرنا ہوگا۔ ریاست میں پولیٹکل انجینئرنگ ہورہی ہے۔ سیاسی جماعتوں میں توڑ پھوڑ کا سلسلہ جاری ہے اور انہیں صوبوں تک محدود کیا جارہا ہے۔ موجودہ سیاسی بحران کو ختم کرنے کیلئے نئے چارٹر آف ڈیموکریسی کی ضرورت ہے۔ فساد فی الارض کو روکنے کیلئے رولز آف گیمز پر اکتفا کرنا پڑے گا۔ فیض فیسٹیول کے آخری روز بہار کے امکاں کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ریاست کے اندر ایک ریاست موجود ہیں۔ اگرچہ ٹرپل ون بریگیڈ کی حرکت محدود ہوگئی ہے لیکن مکاملہ ہائی جیک ہوگیا ہے۔ سی پیک کی سیاست پاکستان کے مفاد میں ہے سیاست میں مذہب کا استعمال غلط ہے۔ ہم نے طالبان پالے‘ سیاست کو طاقت سے منسلک کردیا گیا ہے۔ طالبان اور سی پیک متوازی طور پر نہیں چل سکتے ہیں۔ اگر جنرل مشرف پر مقدمہ چلتا ان کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جاتا تو آج پیچھے سے ڈوریں نہ ہل رہی ہوتیں۔ کتنے افسوس کا مقام ہے کہ غداری کے ملزم کو 23 جماعتوں کا سربراہ بنا دیا گیا۔ سنیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہم کب تک پولیٹکل انجینئرنگ کا سارا ملبہ ججوں‘ جرنیلوں اور اسٹیبلشمنٹ پر ڈالتے رہیں گے۔ جبر کا موسم سمیت سب کچھ تب بدلے گا جب ہم بدلیں گے۔ میں تجویز پیش کرتا ہوں کہ اقلیتوں کو بہتر پاکستانی کہا جائے۔ صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا حکومت خوفزدہ ہرگز نہیں ہے سیاست اور مذہب کو الگ رہنا چاہئے۔ دھرنے جمہوری نظام میں ہی ہوتے ہیں۔ آمریت میں تو ان کی اجازت ہی نہیں ہوتی ہے۔ حکومت پنجاب طبقاتی تفریق کو ختم کرنے کی کوششیں کررہی ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا آج نظریاتی سیاست کا وجود وتا تو نظریے کی جیت ہوتی۔ نوازشریف کو سیاست سے اس وقت تک آئوٹ نہیں کیا جاسکتا جب تک کہ ووٹر اسے ووٹ دیتا رہے گا۔ 85 کے غیرجماعتی انتخابات نے سیاست سے نظریہ کو ختم کردیا تھا جس کے نتیجہ میں آج بھی سیاست‘ ووٹ دو اور ترقیاتی کام لو کی بنیاد پر ہورہی ہے۔ عوامی ورکرز پارٹی کی ڈاکٹر عاصم سجاد نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ ہم ضیاالحق والے پاکستان میں رہنا چاہتے ہیں منظم لابی میڈیا اور طاقت کے بل پر نظریاتی سیاست کو پسپا کررہی ہے۔ مین سٹریم کی سیاسی جماعتیں یا تو اس لڑائی کو سمجھ نہیں پا رہی ہیں یا پھر یہ لڑائی لڑنا ہی نہیں چاہتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...